كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ حج کے احکام و مسائل |
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ حج کے احکام و مسائل 1808. (67) بَابُ اسْتِحْبَابِ الِاغْتِسَالِ بَعْدَ التَّطَيُّبِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ مَعَ اسْتِحْبَابِ جِمَاعِ الْمَرْءِ امْرَأَتَهُ احرام کے وقت خوشبو لگانے کے بعد غسل کرنا مستحب ہے
نیز احرام باندھنے کا ارادہ ہوتو آدمی کا پہلے اپنی بیوی سے جماع کرنا بھی مستحب ہے تاکہ دوران احرام اسے بیوی سے جماع کی خواہش اور چاہت کم ہو جب کہ وہ قریبی دنوں میں بیوی سے جماع کرچکا ہوگا
تخریج الحدیث:
جناب المنتشر بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے احرام کے وقت خوشبو لگانے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ اگر میں قطران (تارکول سے ملتا جلتا بدبودار تیل جو خارشی اونٹوں کو ملتے ہیں) کو جسم پر مل لوں تو میرے نزدیک احرام کے وقت خوشبو لگا نے سے یہ بہتر ہے۔ جناب منتشرفرماتے ہیں کہ میں نے ان کی یہ بات سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو بتائی تو انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمٰن پر رحم فرمائے (انہیں یہ مسئلہ معلوم نہیں) میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی پھر آپ اپنی بیویوں سے ہمبستری کرتے پھر آپ صبح کے وقت احرام باندھ لیتے حالانکہ خوشبو آپ کے جسم مبارک سے پھوٹ کر نکل رہی ہوتی۔ امام ربیع فرماتے ہیں کہ امام شافعی رحمه الله سے اس مکّھی کے بارے میں سوال کیا گیا جو گندگی پر بیٹھنے کے بعد اڑتی ہوئی آتی ہے اور آدمی کے کپڑوں پر بیٹھ جاتی ہے تو وہ آدمی کیا کرے؟ انہوں نے جواب دیا کہ اگر تُو اس کی ٹانگیں ہوا میں اڑنے کے دوران خشک ہوگئی تھیں تو پھر تو کوئی حرج نہیں۔ اور اگر ابھی تر ہی تھیں تو بھی حرج نہیں کیونکہ جب کسی مسئلہ میں انتہائی مشکل اور تنگی آجائے تو دین اسلام اس میں رخصت و آسانی دے دیتا ہے۔ (یعنی اس مکّھی سے بچنا جب دشوار ہوگیا تو اتنی قلیل مقدار میں گندگی معاف ہوگی)۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.