اخبرنا يحيى بن آدم، نا عبد الله بن المؤمل، عن محمد بن عبد الرحمن السهمي، عن عطاء، عن صفية بنت شيبة، عن حبيبة بنت ابي تجراة، وكانت ولدت في عبد الدار قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يسعى بين الصفا والمروة وهو يقول: ((إن الله كتب عليكم السعي فاسعوا))، وإن ثوبه وإزاره ليدور على ساقه من شدة السعي حتى لارى ركبتيه".أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُؤَمَّلِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّهْمِيِّ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِي تَجْرَاةَ، وَكَانَتْ وَلَدَتْ فِي عَبْدِ الدَّارِ قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَهُوَ يَقُولُ: ((إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْيَ فَاسْعَوْا))، وَإِنَّ ثَوْبَهُ وَإِزَارَهُ لَيَدُورُ عَلَى سَاقِهِ مِنْ شِدَّةِ السَّعْيِ حَتَّى لَأَرَى رُكْبَتَيْهِ".
حبیبہ بنت ابی تجراہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتے ہوئے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”اللہ نے تم پر سعی کرنا فرض کر دیا ہے، پس تم سعی کرو۔“ تیز دوڑنے کی وجہ سے آپ کا کپڑا اور ازار آپ کی پنڈلی پر گھوم رہا تھا حتیٰ کہ میں آپ کے گھٹنے دیکھ رہی تھی۔