كتاب الإمامة کتاب: امامت کے احکام و مسائل 42. بَابُ: فَضْلِ الْجَمَاعَةِ باب: نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جماعت کی نماز تنہا نماز پر ستائیس درجہ فضیلت رکھتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 30 (645)، 31 (649)، صحیح مسلم/المساجد 42 (650)، وقد أخرجہ: (تحفة الأشراف: 8367)، موطا امام مالک/الجماعة 1 (1)، مسند احمد 2/17، 65، 102، 112، 156، سنن الدارمی/الصلاة 56 (1313) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جماعت کی نماز تم میں سے کسی کی تنہا نماز سے پچیس گنا افضل ہے“۔
تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المساجد 42 (649)، سنن الترمذی/الصلاة 47 (216)، (تحفة الأشراف: 13239)، موطا امام مالک/الجماعة 1 (2)، مسند احمد 2/252، 264، 266، 273، 328 (بلفظ: سبع وعشرون) 396، 454، 473، 475، 485، 486، 520، 525، 529 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس سے پہلے والی حدیث میں ۲۷ گنا، اور اس میں ۲۵ گنا زیادہ فضیلت بتائی گئی ہے، اس کی توجیہ بعض علماء نے یہ کی ہے کہ یہ فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہلے ۲۵ گنا بتلائی گئی، پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے اس میں مزید اضافہ فرما کر اسے ۲۷ گنا کر دیا، اور بعض نے کہا ہے کہ یہ کمی بیشی نماز میں خشوع و خضوع اور اس کے سنن و آداب کی حفاظت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جماعت کی نماز تنہا نماز سے پچیس درجہ بڑھی ہوتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 17471)، مسند احمد 6/49 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
|