كتاب الإمامة کتاب: امامت کے احکام و مسائل 17. بَابُ: الاِئْتِمَامِ بِمَنْ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ باب: امام کی اقتداء کرنے والے کی اقتداء کرنے کا بیان۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ میں پیچھے رہنے کا عمل دیکھا تو آپ نے فرمایا: ”تم لوگ آگے آؤ اور میری اقتداء کرو، اور جو تمہارے بعد ہیں وہ تمہاری اقتداء کریں، یاد رکھو کچھ لوگ برابر (اگلی صفوں سے) پیچھے رہتے ہیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بھی انہیں (اپنی رحمت سے یا اپنی جنت سے) پیچھے کر دیتا ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 28 (438)، سنن ابی داود/الصلاة 98 (680)، سنن ابن ماجہ/إقامة 45 (978)، (تحفة الأشراف: 4309)، مسند احمد 3/19، 34، 54 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں امام کے قریب کھڑے ہونے کی تاکید اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ابونضرہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 28 (438)، (تحفة الأشراف: 4331) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ کے آگے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھائی، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 16319) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کے پیچھے تھے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ”اللہ اکبر“ کہتے، تو ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی ”اللہ اکبر“ کہتے، وہ ہمیں (آپ کی تکبیر) سنا رہے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 19 (413)، (تحفة الأشراف: 2786) (صحیح)»
وضاحت: اور یہ بتار ہے تھے کہ آپ ایک حالت سے دوسری حالت میں جا رہے ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|