Note: Copy Text and Paste to word file

سنن نسائي
كتاب الإمامة
کتاب: امامت کے احکام و مسائل
42. بَابُ : فَضْلِ الْجَمَاعَةِ
باب: نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 839
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" صَلَاةُ الْجَمَاعَةِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاةِ أَحَدِكُمْ وَحْدَهُ خَمْسًا وَعِشْرِينَ جُزْءًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جماعت کی نماز تم میں سے کسی کی تنہا نماز سے پچیس گنا افضل ہے۔

تخریج الحدیث: «وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المساجد 42 (649)، سنن الترمذی/الصلاة 47 (216)، (تحفة الأشراف: 13239)، موطا امام مالک/الجماعة 1 (2)، مسند احمد 2/252، 264، 266، 273، 328 (بلفظ: سبع وعشرون) 396، 454، 473، 475، 485، 486، 520، 525، 529 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: اس سے پہلے والی حدیث میں ۲۷ گنا، اور اس میں ۲۵ گنا زیادہ فضیلت بتائی گئی ہے، اس کی توجیہ بعض علماء نے یہ کی ہے کہ یہ فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہلے ۲۵ گنا بتلائی گئی، پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے اس میں مزید اضافہ فرما کر اسے ۲۷ گنا کر دیا، اور بعض نے کہا ہے کہ یہ کمی بیشی نماز میں خشوع و خضوع اور اس کے سنن و آداب کی حفاظت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح