كتاب اللباس کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل 13. بَابُ: ذَيْلِ الْمَرْأَةِ كَمْ يَكُونُ باب: عورت کے کپڑے کا دامن (نچلا حصہ) کتنا لمبا ہو؟
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: عورت اپنے کپڑے کا دامن کتنا لٹکا سکتی ہے؟ فرمایا: ”ایک بالشت“ میں نے عرض کیا: اتنے میں تو پاؤں کھل جائے گا، تو فرمایا: ”ایک ہاتھ، اس سے زیادہ نہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس40 (4118)، (تحفة الأشراف: 18159)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ 51 (5352)، موطا امام مالک/اللباس 6 (13)، مسند احمد (6/293، 296، 309، 315)، سنن الدارمی/الاستئذان 16 (2686) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو کپڑوں کے دامن ایک ہاتھ لٹکانے کی اجازت تھی، چنانچہ جب وہ ہمارے پاس آتیں تو ہم ان کے لیے لکڑی سے ایک ہاتھ کا ناپ بنا کر دیتے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 40 (4119)، (تحفة الأشراف: 6661)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/اللباس 9 (1731)، مسند احمد (2/18، 90) (منکر)» (سند میں زید العمی ضعیف ہیں، اور «فكن يأتينا فنذرع لهن» کا لفظ منکر ہے، پہلا ٹکڑا صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1864)
قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة القصب
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ یا ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ”اپنے کپڑے کا دامن ایک ہاتھ کا رکھو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14837، ومصباح الزجاجة: 1251)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/263، 416) (صحیح)» (سند میں ابو المہزم ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے دامن کے سلسلے میں فرمایا: ”ایک بالشت کا ہو“ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ اتنے میں تو پنڈلی کھل جائے گی؟ فرمایا: ”تو پھر ایک ہاتھ ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17808، ومصباح الزجاجة: 1252)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/75، 123) (صحیح)» (سند میں ابو المہزم متروک ہے، لیکن حدیث نمبر (3581) میں ابن عمر رضی اللہ عنہما کے شاہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
|