كتاب اللباس کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل 35. بَابُ: مَنْ تَرَكَ الْخِضَابَ باب: جس نے خضاب نہیں لگایا اس کا بیان۔
ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ بال یعنی داڑھی بچہ سفید دیکھی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3545)، صحیح مسلم/الفضائل 29 (2342)، (تحفة الأشراف: 11802)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأدب60 (2826)، مسند احمد (4/308، 309) (صحیح)»
وضاحت: ان کا اشارہ نچلے ہونٹ اور ٹھوڑی کے درمیان کے بالوں کی طرف تھا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
حمید کہتے ہیں کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب لگایا ہے؟ کہا: میں نے آپ کی داڑھی میں سفید بال دیکھے ہی نہیں سوائے ان سترہ یا بیس بالوں کے جو آپ کی داڑھی کے سامنے والے حصے میں تھے۔
تخریج الحدیث: «تفردبہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 653، 761، ومصباح الزجاجة: 1265)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المناقب 23 (3547)، اللباس 66 (5894)، صحیح مسلم/الفضائل 29 (2341)، سنن الترمذی/المناقب 4 (3623)، موطا امام مالک/صفة النبی ﷺ 1 (1)، مسند احمد (1/108، 178، 188، 201) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑھاپا تقریباً ً بیس بال کا تھا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفردبہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7914، ومصباح الزجاجة: 1266)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/90) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی آپ کے تقریباً بیس بال سفید تھے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|