كتاب الجهاد کتاب: جہاد کے فضائل و احکام 29. بَابُ: الْمُبَارَزَةِ وَالسَّلَبِ باب: دشمن کو دعوت مبارزت دینے (مقابلے کے لیے للکارنے) اور سامان جنگ لوٹنے کا بیان۔
قیس بن عباد کہتے ہیں کہ میں نے ابوذر رضی اللہ عنہ کو قسم کھا کر کہتے سنا کہ آیت کریمہ: «هذان خصمان اختصموا في ربهم» (سورۃ الحج: ۱۹) ”یہ دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں اپنے رب کے بارے میں انہوں نے جھگڑا کیا“ سے «إن الله يفعل ما يريد» (سورۃ الحج: ۲۴) تک، ان چھ لوگوں کے بارے میں اتری جو بدر کے دن باہم لڑے، حمزہ بن عبدالمطلب، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما مسلمانوں کی طرف سے، اور عبیدہ بن حارث، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المغازي 8 (3966، 3968)، تفسیر سورة الحج 3 (4743)، صحیح مسلم/التفسیر 7 (3033)، (تحفة الأشراف: 11974) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو مقابلہ کے لیے للکارا، اور اسے قتل کر ڈالا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے چھینا ہوا سامان بطور انعام مجھے ہی دے دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4529، ومصباح الزجاجة: 1006) وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجہاد 173 (3051)، صحیح مسلم/الجہاد 13 (1754)، مسند احمد (4/45، 46)، سنن الدارمی/السیر 15 (2495) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ حنین کے موقعہ پر ان کے ہاتھ سے قتل کیے گئے شخص کا سامان انہیں کو دے دیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 37 (2100)، فرض الخمس 18 (3142)، المغازي 18 (4321، 4322)، الاحکام 21 (7170)، صحیح مسلم/الجہاد 13 (1751)، سنن ابی داود/الجہاد 147 (2717)، سنن الترمذی/السیر 13 (1562)، (تحفة الأشراف: 12132)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجہاد 10 (18)، مسند احمد (5/295، 296، 306)، سنن الدارمی/السیر 44 (2528) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص (کسی کافر) کو قتل کرے، تو اس سے چھینا ہوا مال اسی کو ملے گا“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4622، ومصباح الزجاجة: 1007)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/12) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی اس کے کپڑے ہتھیار سواری وغیرہ، امام کو اختیار ہے جب چاہے جنگ میں لوگوں کو رغبت دلانے کے لئے یہ کہہ دے کہ جو کوئی کسی کو مارے اس کا سامان وہی لے، یا کسی خاص ٹکڑی سے کہے تم کو مال غنیمت میں سے اس قدر زیادہ ملے گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|