سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
29. بَابُ : الْمُبَارَزَةِ وَالسَّلَبِ
29. باب: دشمن کو دعوت مبارزت دینے (مقابلے کے لیے للکارنے) اور سامان جنگ لوٹنے کا بیان۔
Chapter: Single combat and plundering
حدیث نمبر: 2835
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن حكيم ، وحفص بن عمرو ، قالا: حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، ح وحدثنا محمد بن إسماعيل ، انبانا وكيع ، قالا: حدثنا سفيان ، عن ابي هاشم الرماني ، قال ابو عبد الله: هو يحيى بن الاسود، عن ابي مجلز ، عن قيس بن عباد ، قال:" سمعت ابا ذر يقسم: لنزلت هذه الآية في هؤلاء الرهط الستة يوم بدر هذان خصمان اختصموا في ربهم سورة الحج آية 19 إلى قوله إن الله يفعل ما يريد سورة الحج آية 14 في حمزة بن عبد المطلب، وعلي بن ابي طالب، وعبيدة بن الحارث، وعتبة بن ربيعة، وشيبة بن ربيعة، والوليد بن عتبة اختصموا في الحجج يوم بدر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، وَحَفْصُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، أَنْبَأَنَا وَكِيعٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي هَاشِمٍ الرُّمَّانِيِّ ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: هُوَ يَحْيَى بْنُ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ ، قَالَ:" سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُقْسِمُ: لَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي هَؤُلَاءِ الرَّهْطِ السِّتَّةِ يَوْمَ بَدْرٍ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ سورة الحج آية 19 إِلَى قَوْلِهِ إِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ سورة الحج آية 14 فِي حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، وَعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، وَعُبَيْدَةَ بْنِ الْحَارِثِ، وَعُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَشَيْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ اخْتَصَمُوا فِي الْحُجَجِ يَوْمَ بَدْرٍ".
قیس بن عباد کہتے ہیں کہ میں نے ابوذر رضی اللہ عنہ کو قسم کھا کر کہتے سنا کہ آیت کریمہ: «هذان خصمان اختصموا في ربهم» (سورۃ الحج: ۱۹) یہ دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں اپنے رب کے بارے میں انہوں نے جھگڑا کیا سے «إن الله يفعل ما يريد» (سورۃ الحج: ۲۴) تک، ان چھ لوگوں کے بارے میں اتری جو بدر کے دن باہم لڑے، حمزہ بن عبدالمطلب، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما مسلمانوں کی طرف سے، اور عبیدہ بن حارث، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المغازي 8 (3966، 3968)، تفسیر سورة الحج 3 (4743)، صحیح مسلم/التفسیر 7 (3033)، (تحفة الأشراف: 11974) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2835 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2835  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
عتبہ، شیبہ اور ولید کافروں کے سردار تھے۔
عتبہ حضرت ہندہ رضی اللہ عنہ کا باپ تھا جبکہ حضرت ہندہ حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی زوجہ محترمہ اور ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہ کی والده تھیں۔
شیبہ، عتبہ کا بھائی تھا اور ولید عتبہ کا بیٹا تھا۔

(2)
حضرت علی رضی اللہ عنہ ابو طالب بن عبد المطلب کے بیٹے تھے اور حضرت عبیدہ رضی اللہ عنہ حارث بن عبدالمطلب کے بیٹے تھے۔
اس طرح یہ دونوں حضرات رسول اللہ ﷺ کے عم زاد ہوئے جب کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ عبد المطلب کے بیٹے اور رسول اللہ ﷺ کے چچا تھے۔

(3)
جہاں ایمان کا معاملہ ہو وہاں خون کے رشتے بھی اہمیت رکھتے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2835   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.