(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زهير، حدثني إسماعيل، عن عامر، عن الحارث، عن علي رضي الله عنه، قال إسماعيل: واراه قد رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لعن الله المحلل والمحلل له". (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ إِسْمَاعِيلُ: وَأُرَاهُ قَدْ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَعَنَ اللَّهُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حلالہ کرنے والے اور کرانے والے دونوں پر اللہ نے لعنت کی ہے ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/النکاح 27 (1119)، سنن ابن ماجہ/النکاح 33 (1935)، (تحفة الأشراف: 10034)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/87، 107، 121، 150، 158) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: حدیث سے معلوم ہوا کہ نکاح بہ نیت حلالہ باطل ہے اور ایسا کرنے والا اللہ کے غضب کا مستحق ہے۔
Narrated Ali ibn Abu Talib: (The narrator Ismail said: I think ash-Shabi attributed this tradition to the Prophet) The Prophet ﷺ said: Curse be upon the one who marries a divorced woman with the intention of making her lawful for her former husband and upon the one for whom she is made lawful.
USC-MSA web (English) Reference: Book 11 , Number 2071
(مرفوع) حدثنا وهب بن بقية، عن خالد، عن حصين، عن عامر، عن الحارث الاعور، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: فراينا انه علي عليه السلام، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمعناه. (مرفوع) حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ الْحَارِثِ الْأَعْوَرِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَرَأَيْنَا أَنَّهُ عَلِيٌّ عَلَيْهِ السَّلَام، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَاهُ.
حارث الاعور رضی اللہ عنہ ایک صحابی رسول سے روایت کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارا خیال ہے کہ وہ علی رضی اللہ عنہ ہیں جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے آگے راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 10034) (صحیح)» (پچھلی روایت سے تقویت پا کر یہ روایت صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں حارث اعور ضعیف راوی ہیں)