كِتَاب الزَّكَاةِ کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل 42. باب فِي فَضْلِ سَقْىِ الْمَاءِ باب: پانی پلانے کی فضیلت کا بیان۔
سعد بن عبادہ انصاری خزرجی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: کون سا صدقہ آپ کو زیادہ پسند ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی (کا صدقہ)“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الوصایا 9 (3694)، سنن ابن ماجہ/الأدب 8 (3684)، (تحفة الأشراف:3834)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/285، 6/7) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: پانی کا صدقہ: مثلاً کنواں کھدوانا، نل لگوانا، مسافروں، مصلیوں اور دیگر ضرورت مندوں کے لئے پانی کی سبیل لگانا۔ قال الشيخ الألباني: حسن
اس سند سے بھی سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:3834) (حسن)»
سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ام سعد (میری ماں) انتقال کر گئیں ہیں تو کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانی“۔ راوی کہتے ہیں: چنانچہ سعد نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا: یہ ام سعد ۱؎ کا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1678، (تحفة الأشراف:3834) (حسن)» (یہ روایت حدیث نمبر 1679 سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ خود اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے)
وضاحت: ۱؎: یعنی اس کا ثواب ام سعد رضی اللہ عنہا کے لئے ہے۔ قال الشيخ الألباني: حسن
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کپڑا پہنایا جب کہ وہ ننگا تھا تو اللہ اسے جنت کے سبز کپڑے پہنائے گا، اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کھلایا جب کہ وہ بھوکا تھا تو اللہ اسے جنت کے پھل کھلائے گا اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو پانی پلایا جب کہ وہ پیاسا تھا تو اللہ اسے (جنت کی) مہربند شراب پلائے گا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:4387)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/صفة القیامة 18 (2449)، مسند احمد (3/13) (ضعیف)» (اس کے راوی نبیح لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|