كِتَاب الزَّكَاةِ کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل 7. باب دُعَاءِ الْمُصَدِّقِ لأَهْلِ الصَّدَقَةِ باب: زکاۃ وصول کرنے والا زکاۃ دینے والوں کے لیے دعا کرے۔
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میرے والد (ابواوفی) اصحاب شجرہ ۱؎ میں سے تھے، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی قوم اپنے مال کی زکاۃ لے کر آتی تو آپ فرماتے: اے اللہ! آل فلاں پر رحمت نازل فرما، میرے والد اپنی زکاۃ لے کر آپ کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! ابواوفی کی اولاد پر رحمت نازل فرما ۲؎“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 64 (1497)، المغازي 35 (4166)، الدعوات 19 (6332)، 33 (6359)، صحیح مسلم/الزکاة 54(1078)، سنن النسائی/الزکاة 13 (2461)، سنن ابن ماجہ/الزکاة 8 (1796)، (تحفة الأشراف: 5176)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/353، 354، 355، 381، 383) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ان لوگوں میں سے تھے جو صلح حدیبیہ کے موقع پر بیعت رضوان میں شریک تھے۔ ۲؎: اس سے معلوم ہوا کہ جو خود سے اپنی زکاۃ ادا کرنے آئے عامل کو اس کو دعا دینی چاہئے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|