حدثنا يحيي بن خلف الباهلي ، حدثنا عبد الاعلى ، عن سعيد الجريري ، عن ابي العلاء ، ان عثمان بن ابي العاص ، اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن الشيطان قد حال بيني وبين صلاتي وقراءتي يلبسها علي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ذاك شيطان يقال له خنزب، فإذا احسسته فتعوذ بالله منه، واتفل على يسارك ثلاثا "، قال: ففعلت ذلك فاذهبه الله عني.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ ، أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ حَالَ بَيْنِي وَبَيْنَ صَلَاتِي وَقِرَاءَتِي يَلْبِسُهَا عَلَيَّ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ذَاكَ شَيْطَانٌ يُقَالُ لَهُ خَنْزَبٌ، فَإِذَا أَحْسَسْتَهُ فَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْهُ، وَاتْفِلْ عَلَى يَسَارِكَ ثَلَاثًا "، قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِكَ فَأَذْهَبَهُ اللَّهُ عَنِّي.
عبدالاعلیٰ نے سعید جریری سے، انھوں نے ابو علاء سے روایت کی کہ سیدنا عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ! شیطان میری نماز میں حائل ہو جاتا ہے اور مجھے قرآن بھلا دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس شیطان کا نام خنزب ہے، جب تجھے اس شیطان کا اثر معلوم ہو تو اس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگ اور (نماز کے اندر ہی) بائیں طرف تین بار تھوک لے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے ایسا ہی کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے اس شیطان کو مجھ سے دور کر دیا۔
ابو العلاء بیان کرتے ہیں کہ حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے، اے اللہ کے رسول، شیطان میرے اور میری نماز اور میری قراءت میں حائل ہو جاتا ہے اور میری قراءت میں التباس (گڈمڈ) پیدا کر دیتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شیطان خِنزَب کہلاتا ہے، سو جب تو اس کا اثر محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ لو اور تین دفعہ اپنے بائیں جانب تھوک دو۔“ حضرت عثمان کہتے ہیں، میں نے ایسے ہی کہا تو اللہ اس کو مجھ سے دور لے گیا۔