كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان The Book of Drinks 7. باب بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ: باب: ہر نشہ لانے والی شراب خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔ Chapter: Every intoxicant is Khamr and all Khamr is Haram امام مالک نے ابن شہاب (زہری) سے انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی بنی ہو ئی شراب کے متعلق سوال کیا گیا آپ نے فرمایا: "ہر مشروب جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔" حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد سے بنی شراب کے بارے میں دریافت کیا گیا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مشروب نشہ آور ہے، وہ حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یو نس نے ابن شہا ب سے انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن سے روایت کی، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہتے ہو ئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی بنی ہو ئی شراب کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: " ہر مشروب جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔" حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بتع کے بارے میں پوچھا گیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مشروب نشہ آور ہے، تو وہ حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
۔ (سفیان) ابن عیینہ صالح اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی سفیان اور صالح کی حدیث میں یہ (الفاظ) نہیں کہ"آپ سے شہد کی بنی ہو ئی شراب کے بارے میں پو چھا گیا" یہ الفا ظ معمر کی حدیث میں ہیں۔ صالح کی حدیث میں ہے انھوں نے (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما تے ہو ئے سنا: " ہر نشہ آور مشروب حرام ہے۔" امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے زہری کی مذکورہ بالا سند سے حدیث بیان کرتے ہیں، سفیان اور صالح کی روایت میں شہد کی شراب کے بارے میں سوال کا ذکر نہیں ہے، اس کا ذکر معمر کی روایت میں ہے، صالح کی حدیث ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”ہر نشہ آور مشروب حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے سعید بن ابی بردہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ہمارے علاقے میں جو سے ایک مشروب بنا یا جا تا ہے اس کو مزرکہتے ہیں اور ایک مشروب شہد سے بنا یا جا تا ہے اس کو بتع کہتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔" حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور معاذ بن جبل کو یمن بھیجا، تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہماری سرزمین (یمن) میں جو سے ایک مشروب تیار کیا جاتا ہے، جسے مِزُر کہا جاتا ہے اور ایک مشروب ہے جسے بتع کہتے ہیں، شہد سے تیار کیا جاتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن عباد ، حدثنا سفيان ، عن عمرو ، سمعه من سعيد بن ابي بردة ، عن ابيه ، عن جده ، ان النبي صلى الله عليه وسلم بعثه ومعاذا إلى اليمن، فقال لهما: " بشرا ويسرا وعلما ولا تنفرا، واراه قال: وتطاوعا، قال: فلما ولى رجع ابو موسى، فقال: يا رسول الله، إن لهم شرابا من العسل يطبخ حتى يعقد والمزر يصنع من الشعير، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل ما اسكر عن الصلاة فهو حرام ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، سَمِعَهُ مِنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ لَهُمَا: " بَشِّرَا وَيَسِّرَا وَعَلِّمَا وَلَا تُنَفِّرَا، وَأُرَاهُ قَالَ: وَتَطَاوَعَا، قَالَ: فَلَمَّا وَلَّى رَجَعَ أَبُو مُوسَى، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لَهُمْ شَرَابًا مِنَ الْعَسَلِ يُطْبَخُ حَتَّى يَعْقِدَ وَالْمِزْرُ يُصْنَعُ مِنَ الشَّعِيرِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ مَا أَسْكَرَ عَنِ الصَّلَاةِ فَهُوَ حَرَامٌ ". عمرو نے سعد بن ابی بردہ سے سنا انھوں نے اپنے والد (ابو بردہ عامر بن ابی موسیٰ) کے واسطے سے اپنے دادا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا اور فرما یا: " تم دونوں لوگوں کو (اچھے اعمال کے انعام کی) خوش خبری سنانا اور (معاملا ت کو) آسان بنا نا (دین) سیکھانا اور متنفر نہ کرنا "میرا خیال ہے کہ انھوں نے یہ بھی روایت کیا آپ نے فرما یا: " دونوں ایک دوسرے سے موافقت سے رہنا۔" جب (اجازت لے کر) ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ پیچھے کی طرف مڑے تو کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ان کا شہد سے بنا یا ہو ایک مشروب ہے جسے پکا یا جا تا ہے یہاں تک کہ وہ گا ڑھا ہو جا تا ہے اور (ایک مشروب) مزرہے جسے جوسے تیار کیا جا تا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر وہ چیز جو نماز سے مد ہوش کردے وہ حرام ہے۔" حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اور معاذ کو یمن کی طرف بھیجا اور دونوں کو فرمایا: ”بشارت دینا، آسانی اور سہولت پیدا کرنا اور سکھانا اور نفرت نہ دلانا۔“ میرا خیال ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ”باہمی اتفاق رکھنا“ تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پشت پھیری، ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ واپس آئے اور کہنے لگے، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ ایک شراب شہد سے بناتے ہیں، اسے پکایا جاتا ہے، حتیٰ کہ پکانے میں گرہ بندھ جاتی ہے اور مزر ہے جسے جو سے بنایا جاتا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو نماز سے نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
زید بن ابی انیسہ نے سعید بن ابی بردہ سے روایت کی، کہا: ہمیں حضرت ابو بردہ نے اپنے والد سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی جانب بھیجا آپ نے فرما یا: " لوگوں کو (اسلام کی) دعوت دینا ان کو خوشخبری دینا اور متنفر نہ کرنا۔معاملا ت کو آسان بنا نا اور لوگوں کو مشکل میں نہ ڈالنا۔انھوں نے کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کو دومشروبوں کے بارے میں شریعت کا حکم بتا ئیے جنھیں ہم یمن میں تیار کرتے تھے۔ایک بتع ہے جو شہد سے تیار کیا جا تا ہے۔اسے برتنوں میں ڈالا جا تا ہے حتی کی وہ گاڑھا ہو جا تا ہے اور ایک مزرہے وہ مکئی اور جو سے تیار کیا جا تا ہےاسے برتنوں میں ڈالا جا تا ہے حتی کہ اس میں شدت پیدا ہو جا تی ہے۔ انھوں نے کہا: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بات کے خبصورت خاتمے سمیت جامع کلمات عطا کیے گئے تھے۔ آپ نے فرما یا: " میں ہر اس نشہ آور چیز سے منع کرتا ہوں جو نماز سے مدہوش کردے۔ (جس کی زیادہ مقدار مدہوش کردے اس کی قلیل ترین مقدار بھی حرام ہے۔) حضرت ابوبردہ اپنے باپ (حضرت ابوموسیٰ) سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور معاذ کو یمن بھیجا تو فرمایا: ”لوگوں کو دین کی دعوت دو اور بشارت سناؤ اور نفرت نہ دلاؤ اور آسانی پیدا کرو، تنگی پیدا نہ کرو۔“ تو میں نے کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں ان دو مشروبوں کے بارے میں بتائیں، جو ہم یمن میں تیار کرتے تھے، بتع وہ شہد کا نبیذ ہے جو گاڑھا کر لیا جاتا ہے اور مِزُر ہے، جو مکئی اور جَو کا نبیذ ہے، حتیٰ کہ وہ گاڑھا ہو جاتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جامع مانع کلام سے نوازا گیا تھا، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں ہر نشہ آور چیز سے روکتا ہوں، جو نماز سے مدہوش کر دے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا عبد العزيز يعني الدراوردي ، عن عمارة بن غزية ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، ان رجلا قدم من جيشان وجيشان من اليمن فسال النبي صلى الله عليه وسلم عن شراب يشربونه بارضهم من الذرة يقال له المزر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " او مسكر هو؟ "، قال: نعم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل مسكر حرام، إن على الله عز وجل عهدا لمن يشرب المسكر ان يسقيه من طينة الخبال "، قالوا: يا رسول الله، وما طينة الخبال؟، قال: " عرق اهل النار او عصارة اهل النار ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّ رَجُلًا قَدِمَ مِنْ جَيْشَانَ وَجَيْشَانُ مِنْ الْيَمَنِ فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ يَشْرَبُونَهُ بِأَرْضِهِمْ مِنَ الذُّرَةِ يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَ مُسْكِرٌ هُوَ؟ "، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، إِنَّ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَهْدًا لِمَنْ يَشْرَبُ الْمُسْكِرَ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟، قَالَ: " عَرَقُ أَهْلِ النَّارِ أَوْ عُصَارَةُ أَهْلِ النَّارِ ". ابو زبیر نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص جیشان سے آیا جیشان یمن میں ہے اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی سر زمین کے ایک مشروب کے متعلق سوال کیا جس کو مکئی سے بنا یا جا تا تھا اس کا نام مزر تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پو چھا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہرنشہ آور چیز حرام ہے بلا شبہ اللہ عزوجل کا (اپنے اوپر یہ) عہد ہے کہ جو شخص نشہ آور مشروب پیے گا وہ اس کو طینۃ الخبال کیا ہے؟ آپ نے فرما یا: " جہنمیوں کا پسینہ یا (فرمایا:) جہنمیوں کا نچوڑ۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی یمن کے علاقہ حبشیان سے آیا اور اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک مشروب کے بارے میں پوچھا، جسے وہ اپنی سرزمین میں مکئی سے بنا کر پیتے تھے، جسے مِزُر کہا جاتا تھا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا وہ نشہ آور ہے؟“ اس نے کہا، جی ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے، اللہ تعالیٰ نے یہ ذمہ لیا ہے کہ جو نشہ آور مشروب پیے گا، اسے وہ دوزخیوں کی پیپ یا ان کا پسینہ پلائے گا۔“ انہوں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! طنية الخبال
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ایوب نے نافع سے اور انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی: کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز خمرہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور اس حالت میں مر گیا کہ وہ شراب کا عادی ہو گیا تھا اور اس نے تو بہ نہیں کی تھی تو وہ آخرت میں اسے نہیں پیے گا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جو دنیا میں شراب پیتا رہا اور وہ اس پر ہمیشگی کرتا مرا، اس سے توبہ نہ کی، وہ اس کو آخرت میں نہیں پی سکے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن جریج نے کہا: مجھے مو سیٰ بن عقبہ نے نافع سے خبردی انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور نشہ آور چیز حرا م ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز مشروب خمر ہے اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
۔ عبد العزیز بن مطلب نے مو سیٰ بن عقبہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبید اللہ نے کہا: ہمیں نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہا: اس بات کا علم مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی طرف سے ہے کہ آپ نے فرما یا: " ہر نشہ آور چیز خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔" نافع بیان کرتے ہیں، میرے علم کی حد تک ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز مشروب خمر ہے اور ہر نشہ آور (خمر) حرام ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|