صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
35. باب لاَ يَعِيبُ الطَّعَامَ:
باب: کھانے کا عیب بیان نہیں کرنا چاہیئے۔
Chapter: Do not criticize food
حدیث نمبر: 5380
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، وزهير بن حرب، وإسحاق بن إبراهيم ، قال زهير : حدثنا وقال الآخران: اخبرنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: " ما عاب رسول الله صلى الله عليه وسلم طعاما قط، كان إذا اشتهى شيئا اكله وإن كرهه تركه "حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ زُهَيْرٌ : حَدَّثَنَا وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " مَا عَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ، كَانَ إِذَا اشْتَهَى شَيْئًا أَكَلَهُ وَإِنْ كَرِهَهُ تَرَكَهُ "
جریر نے اعمش سےانھوں نے ابو حازم سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکا لا اگرکوئی چیز آپ کو پسند آتی تو آپ اس کو کھا لیتے اور اگر ناپسند ہو تی تو اسے چھوڑ دیتے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہ نکالا، اگر کسی چیز کی طلب خواہش ہوتی، اسے کھا لیتے اور اگر اس کو ناپسند کرتے چھوڑ دیتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5381
Save to word اعراب
وحدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا سليمان الاعمش ، بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
زہیر نے ہمیں سلیمان اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5382
Save to word اعراب
سفیان نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد کی سند سے، اعمش ہی کی سند سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5383
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، ومحمد بن المثنى ، وعمرو الناقد ، واللفظ لابي كريب، قالوا: اخبرنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن ابي يحيي مولى آل جعدة، عن ابي هريرة ، قال: " ما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم عاب طعاما قط، كان إذا اشتهاه اكله وإن لم يشتهه سكت ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالُوا: أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي يَحْيَي مَوْلَى آلِ جَعْدَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَابَ طَعَامًا قَطُّ، كَانَ إِذَا اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ وَإِنْ لَمْ يَشْتَهِهِ سَكَتَ ".
آل جعدہ کے آزاد کردہ غلام ابو یحییٰ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے کبھی کسی کھا نے میں عیب نکا لا ہو۔اگر آپ کو کوئی کھا نا مرغوب ہوتا (اچھالگتا) تو اسے کھا لیتے اور اچھا نہ لگتا تو خاموش رہتے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی کسی کھانے میں عیب نکالتے نہیں دیکھا، جب اس کی اشتہاء (خواہش) ہوتی تو اسے کھا لیتے اور اگر اس کی اشتہاء نہ ہوتی، خاموش رہتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5384
Save to word اعراب
وحدثناه ابو كريب ، ومحمد بن المثنى ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
ابو حازم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.