حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل طائف کا محاصرہ کیا اور ان میں سے کسی کی جان نہ لے سکے تو آپ نےفرمایا: "ان شاءاللہ ہم کل لوٹ جائیں گے۔" آپ کے صحابہ نے کہا: ہم لوٹ جائیں جبکہ ہم نے اسے فتح نہیں کیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "صبح جنگ کے لیے نکلو۔" وہ صبح نکلے تو انہیں زخم لگے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: "ہم کل واپس لوٹ جائیں گے۔" کہا: تو انہیں یہ بات اچھی لگی، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف والوں کا محاصرہ کر لیا اور ان کو کوئی نقصان نہ پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم ان شاءاللہ کل واپس لوٹ جائیں گے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں نے کہا، ہم اسے فتح کیے بغیر لوٹ جائیں گے! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کل جنگ کے لیے نکلو۔“ وہ اس کے لیے نکلے اور انہیں زخم لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم کل واپس چلیں گے۔“ تو اس پر وہ بہت خوش ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنس پڑے۔