كِتَابُ الْبُيُوعِ کتاب: خرید و فروخت کے احکام میں 24. بَابُ الْحُكْرَةِ وَالتَّرَبُّصِ احتکار کے بیان میں
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہمارے بازار میں کوئی احتکار نہ کرے، جن لوگوں کے ہاتھ میں حاجت سے زیادہ روپیہ ہے وہ کسی ایک غلہ کو جو ہمارے ملک میں آئے خرید کر احتکار نہ کریں، اور جو شخص تکلیف اٹھا کر ہمارے ملک میں غلہ لائے گرمی یا جاڑے میں تو وہ مہمان ہے عمر کا، جس طرح اللہ کو منظور ہو بیچے، اور جس طرح اللہ کو منظور ہو رکھ چھوڑے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11152، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14900، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 56»
سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سیدنا حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے ہو کر گزرے اور وہ انگور (منقیٰ) بیچ رہے تھے بازار میں۔ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یا تو تم نرخ بڑھا دو یا ہمارے بازار سے اٹھ جاؤ۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11146، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 14905، 14906، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 57»
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ منع کرتے تھے احتکار سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 31 - كِتَابُ الْبُيُوعِ-ح: 58»
|