كتاب البيوع
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
88. بَابُ: بَيْعِ الْمَاءِ
باب: پانی بیچنے کا بیان۔
Chapter: Selling Water
(مرفوع) اخبرنا الحسين بن حريث , قال: حدثنا الفضل بن موسى السيناني , عن حسين بن واقد , عن ايوب السختياني , عن عطاء , عن جابر , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن بيع الماء".(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى السِّينَانِيُّ , عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ , عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ , عَنْ عَطَاءٍ , عَنْ جَابِرٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ بَيْعِ الْمَاءِ". جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی بیچنے سے منع فرمایا ہے ۱؎ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2399)، مسند احمد (3/356)، سنن الدارمی/البیوع 69 (2654)، وانظر أیضا حدیث رقم: 4647 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : مراد نہر اور چشمے وغیرہ کا پانی جو کسی کی ذاتی ملکیت میں نہ ہو، اور اگر پانی پر کسی کا کسی طرح کا خرچ آیا ہو تو ایسے پانی کا بیچنا منع نہیں ہے، جیسے راستوں میں ٹھنڈا پانی، مینرل واٹر وغیرہ بیچنا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
(مرفوع) اخبرنا قتيبة , وعبد الله بن محمد بن عبد الرحمن واللفظ له , قالا: حدثنا سفيان , عن عمرو بن دينار , قال: سمعت ابا المنهال , يقول: سمعت إياس بن عمر , وقال مرة: ابن عبد , يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن بيع الماء" , قال قتيبة: لم افقه عنه بعض حروف ابي المنهال كما اردت.(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَاللَّفْظُ لَهُ , قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ , قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْمِنْهَالِ , يَقُولُ: سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ عُمَرَ , وَقَالَ مَرَّةً: ابْنَ عَبْدٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنْ بَيْعِ الْمَاءِ" , قَالَ قُتَيْبَةُ: لَمْ أَفْقَهْ عَنْهُ بَعْضَ حُرُوفِ أَبِي الْمِنْهَالِ كَمَا أَرَدْتُ. ایاس بن عمر (یا ابن عبد) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی بیچنے سے منع فرماتے ہوئے سنا۔ قتیبہ کہتے ہیں: مجھے ان (سفیان) سے ایک مرتبہ ابومنہال کے بعض کلمات سمجھ میں نہیں آئے جیسا میں نے چاہا۔
Report Error
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 63 (3478)، سنن الترمذی/البیوع 44 (1271)، سنن ابن ماجہ/الرہون 18 (الأحکام 79) (2476)، (تحفة الأشراف: 1747)، مسند احمد (3/138) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح