كتاب البيوع کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 67. بَابُ: بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ باب: حمل والے جانور کا حمل بیچنے کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حمل والے جانور کے حمل کی بیع سلم کرنا سود ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5440) مسند احمد (1/240) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حاملہ کے حمل کو بیچنے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 24 (2197)، (تحفة الأشراف: 7062)، مسند احمد (2/10) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حاملہ کے حمل کو بیچنے سے منع فرمایا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/البیوع 3 (1514)، (تحفة الأشراف: 8296) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ بیع زمانہ جاہلیت میں رائج تھی، آدمی اس شرط پر اونٹ خریدتا تھا کہ جب اونٹنی بچہ جنے گی پھر بچے کا بچہ ہو گا تب وہ اس اونٹ کے پیسے دے گا تو ایسی خرید و فروخت سے روک دیا گیا ہے، کیونکہ اس میں دھوکہ ہے، یہ بیع غرر (دھوکہ والی بیع) کی قبیل سے ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|