كتاب البيوع کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 40. بَابُ: بَيْعِ السُّنْبُلِ حَتَّى يَبْيَضَّ باب: پکنے سے پہلے بالی کو بیچنے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کھجور کے بیچنے سے یہاں تک کہ وہ خوش رنگ ہو جائے، اور بالی کے بیچنے سے یہاں تک کہ وہ سفید پڑ جائے (یعنی پک جائے) اور آفت سے محفوظ ہو جائے۔ آپ نے بیچنے اور خریدنے والے دونوں کو روکا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/البیوع 13 (1535)، سنن ابی داود/البیوع 23 (3368)، سنن الترمذی/البیوع 15 (1227)، (تحفة الأشراف: 7515)، مسند احمد (2/5) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس طرح کی بیع میں بھی وہی بات ہے جو پھلوں کے پکنے سے پہلے ان کی بیع میں ہے، یعنی ہو سکتا ہے کہ کھیتی پکنے سے کسی آسمانی آفت کا شکار ہو جائے، تو خریدار کا گھاٹا ہی گھاٹا ہو گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ کے رسول! ہم «صیحانی» (نامی کھجور) اور «عذق» (نامی کھجور) ردی کھجور کے بدلے نہیں پاتے جب تک کہ ہم زیادہ نہ دیں، تو آپ نے فرمایا: ”اسے درہم سے بیچ دو پھر اس سے ( «صیحانی» اور «عذق» کو) خرید لو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15566) (صحیح) (اس کے رواة ’’اعمش‘‘ اور ’’حبیب‘‘ دونوں مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے، لیکن متابعات وشواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
|