كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک 107. بَابُ: دُخُولِ مَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ 107. باب: مکہ میں بغیر احرام باندھے داخل ہونے کا بیان۔ 134. بَابُ: ذِكْرِ الْفَضْلِ فِي الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ 134. باب: خانہ کعبہ کے طواف کی فضیلت کا بیان۔ |
سنن نسائي
كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک The Book of Hajj 189. بَابُ: مَا ذُكِرَ فِي مِنًى باب: منیٰ کا بیان۔ Chapter: What Was Mentioned Concerning Mina
عمران انصاری کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما میری طرف مڑے اور میں مکہ کے راستہ میں ایک درخت کے نیچے اترا ہوا تھا، تو انہوں نے پوچھا: تم اس درخت کے نیچے کیوں اترے ہو؟ میں نے کہا: مجھے اس کے سایہ نے (کچھ دیر آرام کرنے کے لیے) اتارا ہے، تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب تم منیٰ کے دو پہاڑوں کے بیچ ہو، آپ نے مشرق کی طرف ہاتھ سے اشارہ کر کے بتایا تو وہاں ایک وادی ہے جسے ”سربہ“ کہا جاتا ہے، اور حارث کی روایت میں ہے اسے ”سرربہ“ کہا جاتا ہے تو وہاں ایک درخت ہے جس کے نیچے ستر انبیاء کے نال کاٹے گئے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 7367) موطا امام مالک/الحج 81 (249)، مسند احمد (2/138) (ضعیف) (اس کے رواة ”محمد بن عمران“ اور ان کے والد دونوں مجہول ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
عبدالرحمٰن بن معاذ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منیٰ میں خطبہ دیا، تو اللہ تعالیٰ نے ہمارے کان کھول دیے یہاں تک کہ آپ جو کچھ فرما رہے تھے ہم اپنی قیام گاہوں میں (بیٹھے) سن رہے تھے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو حج کے طریقے سکھانے لگے یہاں تک کہ آپ جمروں کے پاس پہنچے تو انگلیوں سے چھوٹی چھوٹی کنکریاں ماریں اور مہاجرین کو حکم دیا کہ مسجد کے آگے کے حصے میں ٹھہریں اور انصار کو حکم دیا کہ مسجد کے پچھلے حصہ میں قیام پذیر ہوں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحج 74 (1957)، (تحفة الأشراف: 9734)، مسند احمد (4/61)، سنن الدارمی/المناسک 59 (1941) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.