كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک 107. بَابُ: دُخُولِ مَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ 107. باب: مکہ میں بغیر احرام باندھے داخل ہونے کا بیان۔ 134. بَابُ: ذِكْرِ الْفَضْلِ فِي الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ 134. باب: خانہ کعبہ کے طواف کی فضیلت کا بیان۔ |
سنن نسائي
كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک The Book of Hajj 121. بَابُ: اسْتِقْبَالِ الْحَجِّ باب: حاجی کے استقبال کا بیان۔ Chapter: Welcoming The Pilgrims
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب عمرہ قضاء کے موقع پر مکہ میں داخل ہوئے اور ابن رواحہ آپ کے آگے تھے اور کہہ رہے تھے: «خلوا بني الكفار عن سبيله اليوم نضربكم على تأويله ضربا يزيل الهام عن مقيله ويذهل الخليل عن خليله» ”اے کافروں کی اولاد! ان کے راستے سے ہٹ جاؤ، ۱؎ ان کے اشارے پر آج ہم تمہیں ایسی مار ماریں گے جو تمہارے سروں کو گردنوں سے اڑا دے گی اور دوست کو اس کے دوست سے غافل کر دے گی“، عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: ابن رواحہ رضی اللہ عنہ! تم اللہ کے حرم میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایسے شعر پڑھتے ہو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چھوڑو انہیں (پڑھنے دو) قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، ان کے یہ اشعار کفار پر تیر لگنے سے بھی زیادہ سخت ہیں“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2876 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: باب پر استدلال ابن رواحہ کے اسی قول «خلو بنی الکفار» سے ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو بنی ہاشم کے چھوٹے بچوں نے آپ کا استقبال کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کو اپنے آگے بٹھا لیا، اور دوسرے کو اپنے پیچھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العمرة 13 (1798)، اللباس 99 (5965)، (تحفة الأشراف: 6053)، مسند احمد (1/250) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.