كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک 208. بَابُ: تَقْدِيمِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى مَنَازِلِهِمْ بِمُزْدَلِفَةَ باب: عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ سے منیٰ میں ان کے ٹھکانوں پر پہلے بھیج دینے کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں ان لوگوں میں سے ہوں جن کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدلفہ کی رات مجھے اپنے گھر والوں کے کمزور لوگوں ساتھ پہلے ہی (منیٰ) بھیج دیا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 98 (1678)، جزاء الصید 25 (1856)، صحیح مسلم/الحج 49 (1293)، سنن ابی داود/الحج 66 (1939)، (تحفة الأشراف: 5864)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 58 (892)، سنن ابن ماجہ/المناسک 62 (3025)، مسند احمد 1/222، 245، 272، 334، 346 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ کے ان کمزور لوگوں میں سے تھا جنہیں آپ نے مزدلفہ کی رات پہلے ہی (منیٰ) بھیج دیا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 49 (1293)، سنن ابن ماجہ/المناسک 62 (3026)، (تحفة الأشراف: 5944)، مسند احمد (1/22، 227، ویأتي عند المؤلف برقم: 3051) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
فضل بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی ہاشم کے کمزور لوگوں (یعنی عورتوں، بچوں اور بوڑھوں) کو حکم دیا کہ وہ مزدلفہ سے منیٰ رات ہی میں چلے جائیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11052)، مسند احمد (1/212) (حسن، صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
ام المؤمنین ام حبیبہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں رات کی تاریکی ہی میں مزدلفہ سے منیٰ چلے جانے کا حکم دیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 49 (1292)، (تحفة الأشراف: 15850)، مسند احمد (6/426، 427)، سنن الدارمی/المناسک53 (1927) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
ام حبیبہ رضی الله عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں رات کی تاریکی ہی میں مزدلفہ سے منیٰ چلے جاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن
|