كتاب مناسك الحج کتاب: حج کے احکام و مناسک 41. بَابُ: إِبَاحَةِ الطِّيبِ عِنْدَ الإِحْرَامِ باب: احرام باندھنے کے وقت خوشبو لگانے کی اباحت کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے کے وقت جس وقت آپ نے احرام باندھنے کا ارادہ کیا اور احرام کھولنے کے وقت اس سے پہلے کہ آپ احرام کھولیں اپنے دونوں ہاتھوں سے خوشبو لگائی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 16091)، مسند احمد (6/106، 107) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام کے لیے اس سے پہلے کہ آپ احرام باندھیں، اور آپ کے احرام کھولنے کے لیے اس سے پہلے کہ آپ طواف کریں خوشبو لگائی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 18 (1539)، صحیح مسلم/الحج 1189)، سنن ابی داود/المناسک 11 (1745)، (تحفة الأشراف: 17518)، موطا امام مالک/الحج 7 (17) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام کے لیے اس سے پہلے کہ آپ احرام باندھیں اور آپ کے احرام کھولنے کے لیے جس وقت آپ نے احرام کھولا خوشبو لگائی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 73 (5922)، (تحفة الأشراف: 17529)، مسند احمد (6/238)، سنن الدارمی/المناسک 10 (1844) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام کے لیے خوشبو لگائی جس وقت آپ نے احرام باندھا، اور آپ کے احرام کھولنے کے لیے خوشبو لگائی اس کے بعد کہ آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی کر لی، اور اس سے پہلے کہ آپ بیت اللہ کا طواف کریں۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 7 (1189)، (تحفة الأشراف: 16446) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام کھولنے کے لیے خوشبو لگائی، اور آپ کے احرام باندھنے کے لیے خوشبو لگائی جو تمہاری اس خوشبو کے مشابہ نہیں تھی، یعنی یہ خوشبو دیرپا نہ تھی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 16523) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
عروہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے پوچھا کہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سی خوشبو لگائی تھی؟ تو انہوں نے کہا: سب سے عمدہ خوشبو تھی جو آپ کے احرام باندھتے وقت اور احرام کھولتے وقت میں نے لگائی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 79 (5928)، صحیح مسلم/الحج 7 (1189)، (تحفة الأشراف: 16365)، مسند احمد (6/38، 130، 161، سنن الدارمی/المناسک 10 (1843) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ مجھے جو اچھی سے اچھی خوشبو مل سکتی تھی وہی میں آپ کو احرام باندھتے وقت لگاتی تھی۔
تخریج الحدیث: «انظر رقم: 2685 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام باندھتے اور کھولتے وقت اور جس وقت آپ بیت اللہ کی زیارت کا ارادہ کرتے بہترین خوشبو جو میں پا سکتی لگاتی تھی۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 2687 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے ایسی خوشبو لگائی جس میں مشک کی آمیزش تھی۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 7 (1191)، سنن النسائی/الحج 77 (917)، (تحفة الأشراف: 17526)، مسند احمد (6/186) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: گویا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں، اور آپ احرام باندھے ہوئے ہیں۔ احمد بن نصر نے اپنی روایت میں «وبيص الطيب في رأس رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم» کے بجائے «وبيص طيب المسك في مفرق رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم» (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں مشک کی خوشبو کی چمک) روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 7 (1190)، سنن ابی داود/المناسک 11 (1746)، (تحفة الأشراف: 15925)، مسند احمد (6/38، 245) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں اس حال میں کہ آپ محرم ہوتے خوشبو کی چمک دیکھی جاتی تھی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 18 (1538)، صحیح مسلم/الحج 7 (1190)، (تحفة الأشراف: 5988)، مسند احمد (6/254، 267، 280) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|