كتاب البيوع کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل 12. بَابُ: الْخَدِيعَةِ فِي الْبَيْعِ باب: خرید و فروخت میں دھوکہ کھا جانے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا کہ وہ بیع میں دھوکہ کھا جاتا ہے تو آپ نے اس سے فرمایا: ”جب تم بیچو تو کہہ دیا کرو: فریب اور دھوکہ دھڑی نہ ہو، چنانچہ وہ شخص جب کوئی چیز بیچتا تو کہتا: دھوکہ دھڑی نہیں“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 48 (2117)، الاستقراض 19 (2407)، الخصومات 3 (2414)، الحیل 7 (6964)، صحیح مسلم/البیوع 12 (1533)، سنن ابی داود/البیوع 68 (3500)، (تحفة الأشراف: 7229)، موطا امام مالک/البیوع 46 (98) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ کہہ دینے سے اسے اختیار حاصل ہو جاتا اگر بعد میں اسے پتہ چل جائے کہ اس کے ساتھ چالبازی کی گئی ہے تو وہ اسے فسخ کر سکتا ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص کم عقلی کا شکار تھا اور تجارت کرتا تھا، اس کے گھر والوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر کہا: اللہ کے نبی! آپ اسے تجارت کرنے سے روک دیجئیے، تو آپ نے اسے بلایا اور اسے اس سے روکا، اس نے کہا: اللہ کے نبی! میں تجارت سے باز نہیں آ سکتا، تو آپ نے فرمایا: ”جب بیچو تو کہو: فریب و دھوکہ نہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 68 (3501)، سنن الترمذی/البیوع 28 (1250)، سنن ابن ماجہ/الأحکام 24 (2354)، (تحفة الأشراف: 1175)، مسند احمد (3/217) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|