ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا 182. بَابُ: مَا يَجِبُ عَلَى مَنْ أَتَى حَلِيلَتَهُ فِي حَالِ حَيْضَتِهَا بَعْدَ عِلْمِهِ بِنَهْىِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ وَطْئِهَا باب: حالت حیض میں جماع سے اللہ عزوجل کی ممانعت جان لینے کے بعد جو شخص اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کرے تو اس کے کفارہ کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو اپنی بیوی سے جماع کرے، اور وہ حائضہ ہو کہ وہ ایک دینار یا نصف دینار صدقہ کرے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطھارة 106 (264)، النکاح 48 (2168)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 123 (640)، (تحفة الأشراف: 6490)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الطھارة 103 (137)، مسند احمد 1/229، 237، 272، 286، 312، 325، 363، 367، سنن الدارمی/الطھارة 112 (1146، 1147)، ویأتي عند المؤلف في الحیض 9، (برقم: 370) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کا کہنا ہے کہ جب وہ بیوی سے شروع حیض میں جماع کرے تو ایک دینار صدقہ کرے، اور جب خون بند ہو جانے پر جماع کرے تو آدھا دینار صدقہ کرے، بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہاں نوعیت بتانا مقصود نہیں بلکہ یہ راوی کا تردد ہے، واضح رہے کہ یہ حکم استحبابی ہے وجوبی نہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|