سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
159. بَابُ: ذِكْرِ الْعَمَلِ فِي الْغُسْلِ مِنَ الْحَيْضِ
باب: حیض کا غسل کیسے کیا جائے؟
Chapter: Mentioning How The Ghusl From Menstruation Is Done
حدیث نمبر: 252
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الله بن محمد بن عبد الرحمن، قال: حدثنا سفيان، عن منصور وهو ابن صفية، عن امه، عن عائشة رضي الله عنها، ان امراة سالت النبي صلى الله عليه وسلم عن غسلها من المحيض، فاخبرها كيف تغتسل، ثم قال:" خذي فرصة من مسك فتطهري بها"، قالت: وكيف اتطهر بها؟ فاستتر كذا، ثم قال:" سبحان الله، تطهري بها"، قالت عائشة رضي الله عنها: فجذبت المراة، وقلت: تتبعين بها اثر الدم.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ وَهُوَ ابْنُ صَفِيَّةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ غُسْلِهَا مِنَ الْمَحِيضِ، فَأَخْبَرَهَا كَيْفَ تَغْتَسِلُ، ثُمَّ قَالَ:" خُذِي فِرْصَةً مِنْ مَسْكٍ فَتَطَهَّرِي بِهَا"، قَالَتْ: وَكَيْفَ أَتَطَهَّرُ بِهَا؟ فَاسْتَتَرَ كَذَا، ثُمَّ قَالَ:" سُبْحَانَ اللَّهِ، تَطَهَّرِي بِهَا"، قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَجَذَبْتُ الْمَرْأَةَ، وَقُلْتُ: تَتَّبِعِينَ بِهَا أَثَرَ الدَّمِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ایک عورت نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے غسل کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بتایا کہ وہ کیسے غسل کرے، پھر فرمایا: (غسل کے بعد) مشک لگا ہوا (روئی کا) ایک پھاہا لے کر اس سے طہارت حاصل کرو، (عورت بولی) اس سے کیسے طہارت حاصل کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح پردہ کر لیا (یعنی شرم سے اپنے منہ پر ہاتھ کی آڑ کر لی) پھر فرمایا: سبحان اللہ! اس سے پاکی حاصل کرو، ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: تو میں نے عورت کو پکڑ کر کھینچ لیا، اور (چپکے سے اس کے کان میں) کہا: اسے خون کے نشان پر پھیرو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 13 (314)، 14 (315)، الاعتصام 24 (7357)، صحیح مسلم/الحیض 13 (332)، (تحفة الأشراف: 17859)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطھارة 122 (314)، سنن ابن ماجہ/فیہ 124 (632)، مسند احمد 6/122، سنن الدارمی/الطھارة 84، 800، ویاتٔي عند المؤلف برقم: 427 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: تاکہ بدبو چلی جائے، یہ حکم استحبابی ہے اگر مشک نہ ملے تو اور خوشبو استعمال کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.