سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
148. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
باب: جنبی کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرنے کی رخصت کا بیان۔
Chapter: A Concession With Regard To That
حدیث نمبر: 240
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، عن محمد، قال: حدثنا شعبة، عن عاصم، ح واخبرنا سويد بن نصر، انبانا عبد الله، عن عاصم، عن معاذة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد يبادرني وابادره، حتى يقول: دعي لي، واقول انا: دع لي". قال سويد: يبادرني وابادره، فاقول: دع لي، دع لي.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ، ح وأَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ مُعَاذَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قالت:" كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءِ وَاحِدٍ يُبَادِرُنِي وَأُبَادِرُهُ، حَتَّى يَقُولَ: دَعِي لِي، وَأَقُولُ أَنَا: دَعْ لِي". قَالَ سُوَيْدٌ: يُبَادِرُنِي وَأُبَادِرُهُ، فَأَقُولُ: دَعْ لِي، دَعْ لِي.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، (کبھی) آپ مجھ سے سبقت کر جاتے، اور کبھی میں آپ سے سبقت کر جاتی، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: میرے لیے چھوڑ دو، اور میں کہتی: میرے لیے چھوڑ دیجئیے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 10 (321)، (تحفة الأشراف: 17969)، مسند احمد 6/91، 103، 118، 123، 161، 171، 172، 193، 235، 265، ویأتي عند المؤلف برقم: 414 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.