كتاب الديات کتاب: دیت (خون بہا) کے احکام و مسائل 27. بَابُ: الْجُبَارِ باب: جن چیزوں میں نہ دیت ہے نہ قصاص ان کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بےزبان (جانور) کا زخم بے قیمت اور بیکار ہے، کان اور کنویں میں گر کر مر جائے تو وہ بھی بیکار ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 66 (1499)، المساقاة 3 (2355)، الدیات 28 (6912)، 29 (6913)، صحیح مسلم/الحدود 11 (1710)، سنن ابی داود/الخراج 40 (3085)، سنن الترمذی/الأحکام 37 (1377)، سنن النسائی/الزکاة 28 (2497)، (تحفة الأشراف: 1514713128)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/العقول 18 (12)، مسند احمد (2/228، 9 22، 254، 274، 285، 319، 382، 386، 406، 411، 414، 454، 456، 467، 475، 482، 492، 495، 499، 501، 507)، سنن الدارمی/الزکاة 30 (1710) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی جانور، کان اور کنواں کے مالک سے دیت نہیں لی جائے گی، یہ جب ہے کہ کوئی اپنی زمین میں کنواں کھودے یا مباح زمین میں راستہ میں کنواں کھودے اور کوئی اس میں گر پڑے یا دوسرے کی زمین میں کھودے تو کھودنے والا پکڑا جائے گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عمرو بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”بےزبان (جانور) کا زخم بیکار ہے، اور کان میں گر کر مر جائے تو وہ بھی بیکار ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأ شراف: 10781، ومصباح الزجاجة: 944) (صحیح)» (کثیر بن عبد اللہ ضعیف راوی ہے، لیکن ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ فرمایا: ”کان بیکار ہے اور کنواں بیکار و رائیگاں ہے، اور «عجماء» چوپائے وغیرہ حیوانات کو کہتے ہیں، اور «جبار» ایسے نقصان کو کہتے ہیں جس میں جرمانہ اور تاوان نہیں ہوتا، کنواں بیکار و رائیگاں ہے، اور بےزبان (جانور) کا زخم بیکار و رائیگاں ہے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ، ابن ماجہ، (تحفة الأ شراف: 5063، ومصباح الزجاجة: 945)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/326، 327) (صحیح)» (سند میں اسحاق بن یحییٰ اور عبادہ رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، لیکن سابقہ شاہد سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
وضاحت: ۱؎: یعنی اس میں تاوان اور جرمانہ نہیں ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگ بیکار ہے، اور کنواں بیکار ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 31 (4594)، (تحفة الأ شراف: 14699) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی کسی نقصان کی صورت میں ان کا مالک ذمہ دار نہ ہو گا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|