أَبْوَابُ النَّوْمِ ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل 131. باب فِي فَضْلِ مَنْ عَالَ يَتَامَى باب: یتیم کی کفالت کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس کوئی لڑکی ہو اور وہ اسے زندہ درگور نہ کرے، نہ اسے کمتر جانے، نہ لڑکے کو اس پر فوقیت دے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا“۔ ابن عباس کہتے ہیں: «ولده» سے مراد جنس «ذکور» ہے، لیکن عثمان (راوی) نے «ذکور» کا ذکر نہیں کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 6573)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/223) (ضعیف)» (اس کے راوی ابن حدیر مجہول الحال ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے تین بچیوں کی کفالت کی، انہیں ادب، تمیز و تہذیب سکھائی (حسن معاشرت کی تعلیم دی) ان کی شادیاں کر دیں، اور ان کے ساتھ حسن سلوک کیا، تو اس کے لیے جنت ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/البر والصلة 13 (1916)، (تحفة الأشراف: 3969)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/42، 97) (ضعیف)» (اس کے راوی سعید الأعشی لین الحدیث ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
سہل سے اسی سند سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے اس میں ہے کہ تین بہنیں ہوں، یا تین بیٹیاں، یا دو بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 3969) (ضعیف)» (سعید الأعشی کے سبب یہ روایت بھی ضعیف ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
عوف بن مالک اشجعی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور بیوہ عورت جس کے چہرے کی رنگت زیب و زینت سے محرومی کے باعث بدل گئی ہو دونوں قیامت کے دن اس طرح ہوں گے“ (یزید نے کلمے کی اور بیچ کی انگلی کی طرف اشارہ کیا) ”عورت جو اپنے شوہر سے محروم ہو گئی ہو، منصب اور جمال والی ہو اور اپنے بچوں کی حفاظت و پرورش کی خاطر دوسری شادی نہ کرے یہاں تک کہ وہ بڑے ہو جائیں یا وفات پا جائیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10911)، وقد أخرجہ: حم(6/26،29) (ضعیف)» (اس کے راوی نھاس ضعیف ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|