كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب The Book of the Merits of the Companions 54. باب تَحْرِيمِ سَبِّ الصَّحَابَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ: باب: صحابہ رضی اللہ عنہم کو گالی دینے کی حرمت۔ Chapter: The Prohibition Of Reviling The Companions (RA) ابو معاویہ نے اعمش سے، انھوں نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو برا مت کہو، میرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کہو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔!اگر تم میں سے کوئی شخص اُحد پہا ڑ جتنا سونا بھی خرچ کرے تو وہ (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) میں سے کسی ایک کے دیے ہو ئے مد بلکہ اس کے آدھے کے برابر بھی (اجر) نہیں پاسکتا۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میرے ساتھیوں کو برامت کہنا،میرے ساتھیوں کی بُرائی نہ کرنا،اس ذات کی قسم ہے،جس کے قبضہ میں میری جان ہے،اگرتم میں سے کوئی احد کے برابر صدقہ کرے،وہ ان کے مد اور نصف مد کو بھی نہیں پہنچ سکے گا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي سعيد ، قال: كان بين خالد بن الوليد، وبين عبد الرحمن بن عوف شيء، فسبه خالد: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تسبوا احدا من اصحابي، فإن احدكم لو انفق مثل احد ذهبا ما ادرك مد احدهم ولا نصيفه ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: كَانَ بَيْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، وَبَيْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ شَيْءٌ، فَسَبَّهُ خَالِدٌ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَسُبُّوا أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِي، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَوْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا مَا أَدْرَكَ مُدَّ أَحَدِهِمْ وَلَا نَصِيفَهُ ". جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو سعید (خدری) رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضرت خالد بن ولید اور عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ عنہ کے درمیان کوئی مناقشہ تھا، حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے ان کو برا کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میرے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے کسی کو برا نہ کہو، کیونکہ تم میں سے کسی شخص نے اگر اُحدپہاڑ کے برابرسونا بھی خرچ کیاتو وہ ان میں سے کسی کے دیے ہو ئے ایک مدکے برابر بلکہ اس کے آدھے کے برابر بھی (اجر) نہیں پاسکتا۔" حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،حضرت خالد بن ولید اورحضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے درمیان کچھ تلخی ہوئی تو حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان پرتنقید کی،چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میرے ساتھیوں میں سے کسی کو بُرا نہ کہو،کیونکہ تم میں سے کوئی اگراحد کے برابر سوناخرچ کرے تو وہ ان کے مدیا نصف مد کو بھی نہیں پاسکے گا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع اور شعبہ نے اعمش سے جریر اور ابو معاویہ کی سند کے ساتھ ان دونوں کی حدیث کے مانند روایت کی، لیکن شعبہ اور وکیع کی حدیث میں عبدالرحمٰن بن عوف اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کا تذکرہ نہیں ہے۔ امام مسلم نے اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے یہ حدیث بیان کی ہے،جس طرح جریر اور ابومعاویہ نے بیان کی ہے،لیکن شعبہ اور وکیع کی حدیث میں عبدالرحمان بن عوف اور خالد بن ولید رضوان اللہ عنھم اجمعین کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|