صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
8. باب فَضَائِلِ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا:
باب: سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کی فضیلت۔
Chapter: The Virtues Of Al-Hasan And Al-Husain (RA)
حدیث نمبر: 6256
Save to word اعراب
حدثني احمد بن حنبل ، حدثنا سفيان بن عيينة ، حدثني عبيد الله بن ابي يزيد ، عن نافع بن جبير ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال لحسن: " اللهم إني احبه، فاحبه واحبب من يحبه ".حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ لِحَسَنٍ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ، فَأَحِبَّهُ وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ ".
احمد بن حنبل نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عبیداللہ بن ابی یزید نے نافع بن جبیر سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روایت کی کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا: "اے اللہ! میں اس سے محبت کرتاہوں، تو (بھی) اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے، اس سے (بھی) محبت فرما۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں فرمایا:"اے اللہ!میں اس سے محبت کرتا ہوں تو اس سے اور اس سے محبت کرنے والوں سے محبت فرما۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6257
Save to word اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن عبيد الله بن ابي يزيد ، عن نافع بن جبير بن مطعم ، عن ابي هريرة ، قال: خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في طائفة من النهار، لا يكلمني ولا اكلمه، حتى جاء سوق بني قينقاع، ثم انصرف حتى اتى خباء فاطمة، فقال: اثم لكع، اثم لكع يعني حسنا، فظننا انه إنما تحبسه امه، لان تغسله وتلبسه سخابا، فلم يلبث ان جاء يسعى، حتى اعتنق كل واحد منهما صاحبه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اللهم إني احبه فاحبه، واحبب من يحبه ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةٍ مِنَ النَّهَارِ، لَا يُكَلِّمُنِي وَلَا أُكَلِّمُهُ، حَتَّى جَاءَ سُوقَ بَنِي قَيْنُقَاعَ، ثُمَّ انْصَرَفَ حَتَّى أَتَى خِبَاءَ فَاطِمَةَ، فَقَالَ: أَثَمَّ لُكَعُ، أَثَمَّ لُكَعُ يَعْنِي حَسَنًا، فَظَنَنَّا أَنَّهُ إِنَّمَا تَحْبِسُهُ أُمُّهُ، لِأَنْ تُغَسِّلَهُ وَتُلْبِسَهُ سِخَابًا، فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ جَاءَ يَسْعَى، حَتَّى اعْتَنَقَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ، وَأَحْبِبْ مَنْ يُحِبُّهُ ".
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے عبیداللہ بن ابی یزید سے، انھوں نے نافع بن جبیر بن معطم سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دن کو ایک وقت میں نکلا، کہ نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے بات کرتے تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کرتا تھا (یعنی خاموش چلے جاتے تھے) یہاں تک کہ بنی قینقاع کے بازار میں پہنچے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹے اور سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا کے گھر پر آئے اور پوچھا کہ بچہ ہے؟ بچہ ہے؟ یعنی سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کا پوچھ رہے تھے۔ ہم سمجھے کہ ان کی ماں نے ان کو روک رکھا ہے نہلانے دھلانے اور خوشبو کا ہار پہنانے کے لئے، لیکن تھوڑی ہی دیر میں وہ دوڑتے ہوئے آئے اور دونوں ایک دوسرے سے گلے ملے (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا حسن رضی اللہ عنہ) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت رکھ اور اس شخص سے محبت کر جو اس سے محبت کرے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دن کو ایک وقت میں نکلا، کہ نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے بات کرتے تھے اور نہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کرتا تھا (یعنی خاموش چلے جاتے تھے) یہاں تک کہ بنی قینقاع کے بازار میں پہنچے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹے اور سیدہ فاطمۃالزہراء ؓ کے گھر پر آئے اور پوچھا کہ بچہ ہے؟ بچہ ہے؟ یعنی سیدنا حسن ؓ کا پوچھ رہے تھے۔ ہم سمجھے کہ ان کی ماں نے ان کو روک رکھا ہے نہلانے دھلانے اور خوشبو کا ہار پہنانے کے لئے، لیکن تھوڑی ہی دیر میں وہ دوڑتے ہوئے آئے اور دونوں ایک دوسرے سے گلے ملے (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا حسن ؓ) پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت رکھ اور اس شخص سے محبت کر جو اس سے محبت کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6258
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عدي وهو ابن ثابت ، حدثنا البراء بن عازب ، قال: رايت الحسن بن علي على عاتق النبي صلى الله عليه وسلم، وهو يقول: " اللهم إني احبه فاحبه ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ ، حَدَّثَنَا الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَى عَاتِقِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ ".
عبیداللہ کے والد معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی بن ثابت سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر دیکھا، اور آپ فرمارہے تھے: "اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما۔"
حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر بیٹھے دیکھا اور آپ فرمارہے تھے"اے اللہ!میں اس سے محبت کرتاہوں تو بھی اس سے محبت فرما۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6259
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، وابو بكر بن نافع ، قال ابن نافع: حدثنا غندر ، حدثنا شعبة ، عن عدي وهو ابن ثابت ، عن البراء ، قال: " رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم واضعا الحسن بن علي على عاتقه، وهو يقول: اللهم إني احبه فاحبه ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، قَالَ ابْنُ نَافِعٍ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيٍّ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ: " رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَى عَاتِقِهِ، وَهُوَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ ".
۔ (محمد بن جعفر) غندر نے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی بن ثابت سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ کو اپنے کندھے پر بٹھا رکھا تھا اور فرمارہے تھے: "اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت فرما۔"
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا،آپ حضرت حسین بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے کندھے پر بٹھائے ہوئے،فرمارہے ہیں،"اےاللہ!میں اس سےمحبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 6260
Save to word اعراب
حدثني عبد الله بن الرومي اليمامي ، وعباس بن عبد العظيم العنبري ، قالا: حدثنا النضر بن محمد ، حدثنا عكرمة وهو ابن عمار ، حدثنا إياس ، عن ابيه ، قال: " لقد قدت بنبي الله صلى الله عليه وسلم والحسن، والحسين، بغلته الشهباء، حتى ادخلتهم حجرة النبي صلى الله عليه وسلم، هذا قدامه، وهذا خلفه ".حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الرُّومِيُّ الْيَمَامِيُّ ، وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا إِيَاسٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: " لَقَدْ قُدْتُ بِنَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنِ، وَالْحُسَيْنِ، بَغْلَتَهُ الشَّهْبَاءَ، حَتَّى أَدْخَلْتُهُمْ حُجْرَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، هَذَا قُدَّامَهُ، وَهَذَا خَلْفَهُ ".
ہمیں ایاس نے اپنے والد سے حدیث سنائی، کہا: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت حسن اور حسین رضوان للہ عنھم اجمعین کو آپ کے سفید خچر پر بٹھا کر اس کی باگ پکڑ کر چلا، یہاں تک کہ انھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں لے گیا۔یہ (ایک بچہ) آپ کے آگے بیٹھ گیا اور وہ (دوسرا بچہ) آپ کے پیچھے بیٹھ گیا۔
حضرت ایاس رحمۃ ا للہ علیہ اپنے باپ(سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے بیان کرتے ہیں،میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن وحضرت حسین رضوان اللہ عنھم اجمعین کو آپ کی سفید خچر پر بٹھا کر آگے سے پکڑ کر چلا ہوں،حتیٰ کہ میں نےان سب کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کمرے میں داخل کیا،یہ آپ کے آگے تھے اور یہ آپ کے پیچھے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.