كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب The Book of the Merits of the Companions 24. باب مِنْ فَضَائِلِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: باب: سیدنا سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کی فضیلت۔ Chapter: The Virtues Of Sa'd Bin Mu'adh (RA) ابو زبیر نے بتایا کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئےسنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، جب حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کا جنازہ لوگوں کے سامنے رکھا ہوا تھا، فرمایا: "ان کی (موت کی) وجہ سے رحمان کا عرش جنبش میں آگیا۔" حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبکہ حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جنازہ ان کے سامنے رکھا ہواتھا،فرمایا:"ان کی(موت کی) وجہ سے عرش الٰہی جھوم گیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو سفیان نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سعد بن معاذ کی موت کی وجہ سے رحمٰن کا عرش جنبش میں آگیا۔" حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی موت پر رحمٰن کاعرش جھوم گیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبکہ ان کے جنازے کی چار پائی رکھی ہوئی تھی۔ان کی مراد حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے تھی۔فرمایا: "اس کی وجہ سے رحمان کا عرش جنبش میں آگیا۔" حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کاجنازہ رکھا جاچکا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اس کے لیے عرش الٰہی جھوم گیا ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو اسحاق سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ریشم کا ایک حلہ ہدیہ کیاگیا تو آپ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین اس کوچھونے اوراس کی گدازی پر تعجب کرنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اس حلے کی گدازی پر تعجب کرتے ہو، جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے بہت زیادہ اچھے اور زیادہ ملائم ہیں۔" حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوریشمی جوڑے کا تحفہ پیش کیا گیا تو آپ کے ساتھی اس کو چھونے لگے اور اس کی ملائمت پر تعجب کرنے لگے تو آپ نے فرمایا:"کیا تم اس جوڑے کی ملائمت پر تعجب کرتے ہو،حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے جنت میں تو لیے،اس سے بہتر اور زیادہ نرم ہوں گے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
احمد بن عبدہ ضبی نے کہا: ہمیں ابو داود نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے اسحاق نے خبر دی، انھوں نے کہا: میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ر یشم کا کپڑا لایاگیا، اور (باقی) حدیث بیان کی، پھر ابن عبدہ نے کہا: ہمیں ابو داود نے خبر دی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے قتادہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی سے اسی طرح یابالکل اسی کے مانند روایت کی۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ریشمی کپڑے لائےگئے،آگے مذکورہ بالاحدیث یااس کے ہم معنی روایت ہے۔اورحضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی اس معنی کی حدیث منقول ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امیہ بن خالد نے کہا: ہمیں شعبہ نے یہ حدیث دونوں سندوں سے ابو داود کی روایت کی طرح بیان کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا شيبان ، عن قتادة ، حدثنا انس بن مالك : انه اهدي لرسول الله صلى الله عليه وسلم جبة من سندس، " وكان ينهى عن الحرير، فعجب الناس منها، فقال: والذي نفس محمد بيده، إن مناديل سعد بن معاذ في الجنة احسن من هذا ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ : أَنَّهُ أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُبَّةٌ مِنْ سُنْدُسٍ، " وَكَانَ يَنْهَى عَنِ الْحَرِيرِ، فَعَجِبَ النَّاسُ مِنْهَا، فَقَالَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، إِنَّ مَنَادِيلَ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الْجَنَّةِ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا ". شیبان نے قتادہ سے روایت کی، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سندس (باریک ریشم) کا ایک جبہ ہدیہ کیاگیا، حالانکہ آپ ریشم (پہننے) سے منع فرماتے تھے، لوگوں کو اس (کی خوبصورتی) سے تعجب ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں محمد کی جان ہے!جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے زیادہ اچھے ہیں۔" حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ریشمی جبہ کاتحفہ پیش کیاگیا اور آپ ریشم(پہننے) سے منع فرماتے تھے تو لوگ اس سے تعجب کرنے لگے،چنانچہ آپ نے فرمایا،"اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے!جنت میں سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے تولیے بھی اس سے زیادہ اچھے ہیں۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عمر بن عامر نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ دومۃ الجندل کے (بادشاہ) اکیدرنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک حلہ ہدیہ کیا، پھر اسی کے مانند بیان کیا، البتہ اس میں یہ ذکر نہیں کیا: "حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ریشم سے منع فرماتے تھے۔" حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ دومۃ الجندل کے اکیدرنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جوڑا تحفہ میں پیش کیا،اس میں ریشم سے منع کرنے کاذکر نہیں ہے،باقی مذکورہ بالاحدیث ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|