كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب The Book of the Merits of the Companions 49. باب مِنْ فَضَائِلِ نِسَاءِ قُرَيْشٍ: باب: قریشی عورتوں کی فضیلت۔ Chapter: The Virtues Of The Women Of The Quraish ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے ابو زناد سے حدیث بیان کی، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور ابن طاوس نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ان عورتوں میں سے بہترین جو اونٹوں پر سوار ہوتی ہیں۔ان دونوں (اعرج اورطاؤس) میں سے ایک نے کہا: قریش کی نیک عورتیں ہیں اور دوسرے نے کہا: قریش کی عورتیں ہیں۔جو یتیم بچے کی کم عمری میں اس پر سب سے زیادہ مہربان ہوتی ہیں اور اپنے شوہر کے مال کی سب سے زیادہ حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"بہترین عورتیں،جو اونٹوں پر سواری کرتی ہیں،وہ قریش کی پارساعورتیں ہیں،یا قریشی عورتیں ہیں،جو یتیم پر بچپن میں بہت شفقت کرتی ہیں اور خاوند کے ہاتھ کی چیزوں کی بہت حفاظت کرتی ہیں۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا عمرو الناقد ، حدثنا سفيان ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، وابن طاوس، عن ابيه، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله، غير انه قال: ارعاه على ولد في صغره ولم يقل يتيم.حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: أَرْعَاهُ عَلَى وَلَدٍ فِي صِغَرِهِ وَلَمْ يَقُلْ يَتِيمٍ. عمرو ناقد نےکہا: ہمیں سفیان نے ابو زناد سے حدیث بیان کی، انھوں نے اعرض سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی جو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے (آپ سے روایت کرتے تھے۔) اس (سابقہ روایت) کے مانند، اور ابن طاوس نے اپنے والد سے روایت کی جو اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے، مگر انھوں نے اس طرح کہا: "وہ ا پنے بچے کی اس کی کم سنی میں سب سے زیادہ نگہداشت کرنے والی ہوتی ہیں۔"انھوں نے"یتیم (پر) "نہیں کہا۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں-
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثني حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، حدثني سعيد بن المسيب ، ان ابا هريرة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " نساء قريش خير نساء ركبن الإبل، احناه على طفل وارعاه على زوج في ذات يده "، قال: يقول ابو هريرة: على إثر ذلك، ولم تركب مريم بنت عمران بعيرا قط.حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " نِسَاءُ قُرَيْشٍ خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ الْإِبِلَ، أَحْنَاهُ عَلَى طِفْلٍ وَأَرْعَاهُ عَلَى زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ "، قَالَ: يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: عَلَى إِثْرِ ذَلِكَ، وَلَمْ تَرْكَبْ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ بَعِيرًا قَطُّ. یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے سعید بن مسیب نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ سے سنا، آپ نے فرمایا: "قریش کی عورتیں اونٹوں پر سواری کرنے والی تمام عورتوں میں سب سے اچھی ہیں، بچے پر سب سے بڑھ کر مہربان ہیں اور اپنے خاوند کے لئے اس کے مال کی سب سے زیادہ حفاظت کرنے والی ہیں۔" (سعیدبن مسیب نے) کہا: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اس کے بعد کہا کر تے تھے: مریم بنت عمران علیہ السلام اونٹ پر کبھی سوار نہیں ہوئیں۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا،"قریشی عورتیں،اونٹ سوار عورتوں میں سے بہتر ہیں،وہ بچے پر بہت مہربان ہوتی ہیں اورخاوند کے ہاتھ کی چیزوں کی خوب حفاظت کرتی ہیں۔"اس حدیث کے بیان کرنے کے بعد حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے،حضرت مریم بنت عمران کبھی اونٹ پر سوار نہیں ہوئیں۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثني محمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال عبد: اخبرنا، وقال ابن رافع: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن ابن المسيب ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم خطب ام هانئ بنت ابي طالب، فقالت: يا رسول الله، إني قد كبرت ولي عيال، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: خير نساء ركبن، ثم ذكر بمثل حديث يونس، غير انه قال: احناه على ولد في صغره.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَ عَبْدٌ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي قَدْ كَبِرْتُ وَلِي عِيَالٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: أَحْنَاهُ عَلَى وَلَدٍ فِي صِغَرِهِ. معمر نے زہری سے، انھوں نے ابن مسیب سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہ کو نکاح کا پیغام بھجوایا، انھوں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اب میں بوڑھی ہوگئی ہوں اور میرےبہت سے بچے ہیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اونٹوں پر) سوار ہونے والی عورتوں میں سے بہترین"پھر یونس کی حدیث کی طرح بیان کیا مگر یوں کیا: " اس کی کم سنی میں بچے پر سب سے زیادہ مہربان ہوتی ہیں۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نکاح کا پیغام بھجوایا،انھوں نے کہا:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اب میں بوڑھی ہوگئی ہوں اور میرےبہت سے بچے ہیں،اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"(اونٹوں پر) سوار ہونے والی عورتوں میں سے بہترین"پھر یونس کی حدیث کی طرح بیان کیا مگر یوں کیا:" اس کی کم سنی میں بچے پر سب سے زیادہ مہربان ہوتی ہیں۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معمر نے ابن طاوس سے اورانھوں نے اپنے والد سے روایت کی، نیز معمر نے ہمام بن منبہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اونٹوں پر سفر کرنے والی عورتوں میں سے بہترین، قریش کی نیک عورتیں ہیں جو بچے پر اس کی کم سنی میں زیادہ شفقت کرنے و الی ہوتی ہیں اور اپنے خاوند کے مال کی زیادہ حفاظت کرتی ہیں۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اونٹ سوارعورتوں میں سے بہترین،قریش کی باصلاحیت عورتیں ہیں،بچے پر اس کے بچپن میں بہت مہربان اور خاوند کے مال ومتاع کی بہت محافظ۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سہیل (بن ابی صالح) نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے معمر کی حدیث کے مانند روایت کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالاروایت ہوبہو بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|