جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ 1724. (169) بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ لِأَهْلِ الصَّدَقَةِ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يُخَصُّونَ بِدُخُولِهَا مِنْ ذَلِكَ الْبَابِ اس بات کا بیان کہ صدقہ کرنے والوں کے لئے جنّت کا ایک خصوصی دروازہ ہے جس سے صرف وہی داخل ہوں گے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے مال سے دو چیزیں (جوڑا) اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اس کو جنّت کے فرشتے (دروازوں پر) بلائیںگے۔ اور جنّت کے کئی دروازے ہیں لہٰذا جو نمازی ہوگا اسے باب الصلاة سے بلایا جائیگا۔ اور جو صدقہ اور زکوٰۃ ادا کرنے والا ہوگا اسے باب الصدقة سے بلایا جائیگا۔ اور جو جہاد کرتا رہا ہوگا اسے جہاد کے دروازے سے بلایا جائیگا۔ اور جو روزے دار ہو اسے باب الريان سے بلایا جائیگا۔“ تو سیدنا ابوبکررضی اللہ عنہ نے آپ سے عرض کیا کہ اللہ کی قسم، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اگر کوئی شخص ان دروازوں میں سے کسی ایک دروازے میں سے بھی بلایا جاۓ تو کوئی حرج نہیں لیکن کیا کوئی ایسا بھی خوش نصیب ہوگا جو ان تمام دروازوں سے بلایا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں ایسے خوش نصیب ہوںگے اور مجھے امید ہے کہ تم بھی ان میں شامل ہوگے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|