جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ 1710. (155) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ احْتِمَالَ الشَّهَادَةِ بِصَدَقَةِ الْعَقَارِ جَائِزٌ لِلشُّهُودِ إِذَا عَلِمُوا الْعَقَارَ الْمُتَصَدَّقَ بِهِ مِنْ غَيْرِ تَحْدِيدٍ، اس بات کی دلیل کا بیان کہ کسی زمین کے صدقہ ہونے کی گواہی دینا جائز ہے جبکہ گواہوں کو صدقہ کی گئی زمین کا علم ہو اگرچہ اس کی تعیین و تحدید نہ بھِی ہو۔
یہ اس وقت ہوگا جب زمین صدقہ کرنے والے شخص کی طرف منسوب ہو اور اسی کی ملکیت مشہور ہو، اس کی طرف نسبت اور شہرت کی بنا پر تحدید کی بھی ضرورت نہیں ہوگی اور اس بات کی دلیل کہ جب ایسی زمین کے متعلق حاکم کو گواہ بنایا جائے تو وہ گواہ بن سکتا ہے
تخریج الحدیث:
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی «لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ» [ سورة آل عمران: 92 ] ”تم نیکی کو ہر گزنہ پا سکو گے حتّیٰ کہ اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ کرو۔“ تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ میرے خیال میں ہمارا رب ہم سے ہمارے مال مانگ رہا ہے لہٰذا اے اللہ کے رسول، میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے بیرحاء کی اپنی زمین اللہ کے لئے دیدی ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم وہ زمین اپنے رشتہ داروں میں تقسیم کردو۔“ تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے وہ زمین سیدنا حسان بن ثابت اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہما میں تقسیم کردی۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
|