جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ 1686. (131) بَابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ صدقے کی فضیلت،
اور اس بات کا بیان کہ اللہ تعالیٰ صدقہ قبول فرما کر صدقہ کرنے والے کے لئے اس کی پرورش کرتا ہے۔ اور اس کا بیان کہ اللہ تعالیٰ صرف پاکیزہ مال سے ہی صدقہ قبول فرماتا ہے۔
تخریج الحدیث:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی مسلمان آدمی اپنی حلال و پاکیزہ کمائی سے صدقہ کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ صرف حلال مال سے کیا ہوا صدقہ ہی قبول کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس صدقے کو اپنے دائیں ہاتھ میں لیکراس کی اسی طرح پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی شخص اپنے گھوڑے کے بچّے یا فرمایا کہ گائے کے بچھڑے کی پرورش کرتا ہے۔ حتّیٰ کہ ایک کھجور (کا صدقہ) بھی احد پہاڑ کے برابر ہوجاتا ہے۔“ جناب عتبہ کہتے ہیں کہ فَلُوَّهٗ کا معنی، بچھیرا ہے اور میں نے جناب عقبہ کی روایت میں احد کے برابر کے الفاظ ضبط نہیں کیئے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب بندہ اپنی حلال و پاکیزہ کمائی سے صدقہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے قبول کر لیتا ہے اور اُسے اپنے دائیں ہاتھ میں لیکر اس طرح پرورش کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی شخص اپنے بچھیرے یا بچھڑے کی پرورش کرتا ہے۔ بیشک کوئی آدمی ایک لقمے کا صدقہ کرتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ یا فرمایا کہ ”اللہ تعالیٰ کی ہتھیلی میں پرورش پاتا ہے حتّیٰ کہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے، لہٰذا تم صدقہ کرو۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جناب عبدالرزاق کی حدیث کی طرح بیان کیا۔ جناب جعفر کی روایت میں اضافہ ہے کہ اس کی تصدیق اللہ تعالیٰ کی کتاب میں بھی ہے «يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ» [ سورة البقرة: 276 ] ”اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|