صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ
نفلی صدقہ کے متعلق ابواب کا مجموعہ
1700. ‏(‏145‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّدَقَةِ عَلَى مَنْ يَمُونُهُ مُتَطَوِّعًا
جس شخص کو صدقے کی چیز برضا و رغبت مہیا کی گئی ہو اس کے لئے وہ صدقہ استعمال کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 2449
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن العلاء بن كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام بن عروة ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاتى بطعام ليس معه لحم، فقال:" الم ار لكم برمة؟"، قلت: بلى، ذاك لحم تصدق به علي بريرة، فقال: " هو لها صدقة، وهو منها هدية" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَى بِطَعَامٍ لَيْسَ مَعَهُ لَحْمٌ، فَقَالَ:" أَلَمْ أَرَ لَكُمْ بُرْمَةً؟"، قُلْتُ: بَلَى، ذَاكَ لَحْمٌ تَصَدَّقَ بِهِ عَلَيَّ بَرِيرَةُ، فَقَالَ: " هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ، وَهُوَ مِنْهَا هَدِيَّةٌ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو آپ کو کھانا پیش کیا گیا جس کے ساتھ گوشت نہیں تھا۔ تو آپ نے پوچھا: کیا میں نے تمھاری ہنڈیا نہیں دیکھی تھی؟ (جس میں گوشت پک رہا تھا) میں نے عرض کیا کہ با لکل دیکھی تھی لیکن وہ گوشت تو سیدنا بریرہ رضی اللہ عنہ کو صدقہ دیا گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اس کے لئے صدقہ ہے۔ اور ہمارے لئے بریرہ کی طرف سے ہدیہ ہے (اس لئے لاؤ۔ اس کے کھانے میں کوئی حرج نہیں)۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.