صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا
پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ
54. ‏(‏54‏)‏ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْمُحَادَثَةِ عَلَى الْغَائِطِ
قضائے حاجت کرتے وقت باتیں کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 71
Save to word اعراب
حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى ، نا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا عكرمة بن عمار ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن هلال بن عياض ، قال: حدثني ابو سعيد الخدري ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يخرج الرجلان يضربان الغائط كاشفين عن عورتهما يتحدثان، فإن الله عز وجل يمقت على ذلك" . حدثنا به محمد بن يحيى ، حدثنا سلم بن إبراهيم يعني الوراق ، قال: حدثنا عكرمة بن عمار ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عياض بن هلال ، بهذا الإسناد نحوه. قال ابو بكر: هذا الشيخ هو عياض بن هلال، روى عنه يحيى ابن ابي كثير غير حديث، واحسب الوهم من عكرمة بن عمار حين قال: عن هلال بن عياضحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ هِلالِ بْنِ عِيَاضٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لا يَخْرُجِ الرَّجُلانِ يَضْرِبَانِ الْغَائِطَ كَاشِفَيْنِ عَنْ عَوْرَتِهِمَا يَتَحَدَّثَانِ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَمْقُتُ عَلَى ذَلِكَ" . حَدَّثَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي الْوَرَّاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ هِلالٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الشَّيْخُ هُوَ عِيَاضُ بْنُ هِلالٍ، رَوَى عَنْهُ يَحْيَى ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ غَيْرَ حَدِيثٍ، وَأَحْسَبُ الْوَهْمَ مِنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ حِينَ قَالَ: عَنْ هِلالِ بْنِ عِيَاضٍ
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: دو شخص قضائے حاجت کے لیے اس حالت میں نہ نکلیں کہ اُنہوں نے اپنی شرم گاہیں کھولی ہوئی ہوں اور وہ باتیں کر رہے ہوں۔ بیشک اللہ عزوجل اس پر سخت ناراض ہوتا ہے۔ امام ابو بکر رحمہ اللہ، محمد بن یحییٰ سے ایک اور سند بیان کرتے ہیں، اُس میں یحییٰ بن ابی کثیر کے استاد کا نام عیاض بن ہلال ہے (جبکہ مذکورہ بالا حدیث کی سند میں ہلال بن عیاض ہے) امام صاحب فرماتے ہیں کہ صحیح بات یہ ہے کہ اس استاد کا نام عیاض بں ہلال ہی ہے۔ یحییٰ بن ابی کثیر نے اُن سے کئی روایات بیان کی ہیں۔ میرے خیال میں یہ وہم عکرمہ بن عمار کی وجہ سے ہوا ہے جنہوں نے روایت بیان کرتے ہوئے کہہ دیا کہ «‏‏‏‏عن ھلال بن عیاض» ‏‏‏‏۔ (یعنی انہوں نے بیٹے کو باپ کی جگہ بیان کر دیا۔)

تخریج الحدیث: «اسناده ضعيف: سنن ابي داوٗد: كتاب الطهارة، باب كراهية الكلام عند المحلاء، رقم: 15، مسند احمد: 36/3، وابن ماجه: رقم: 342، والنسائي فى الكبرى: رقم: 32، 33، وابن حبان ”موارد“ رقم: 137، والحاكم: 157/1، وافقه الذهبي»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.