جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ 37. (37) بَابُ التَّبَاعُدِ لِلْغَائِطِ فِي الصَّحَارِي عَنِ النَّاسِ قضائے حاجت کے لیے لوگوں سے دور صحراؤں میں جانا چاہیے
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لیے جاتے تو (لوگوں سے) دور چلے جاتے۔
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح: صحيح ابي داود 1، الصحيحه: 1159، سنن النسائي: كتاب الطهارة، باب الابعاد عند ارادة الحاجة، رقم الحديث: 17، سنن ابي داوٗد: 1، سنن ابن ماجه: 31، والترمذي: رقم: 20، واحمد: 248/4، والدارمي: رقم: 660، من طريق محمد بن عمرو»
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابو قراد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کے لیے) نکلا، (ایک دفعہ) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے (حا جت پوری کرنےکےبعد) نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائےحاجت کا ارادہ کرتے تھے تو (لوگوں سے) دور تشریف لے جاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح: صحيح ابي داوٗد: 11، سنن النسائى: كتاب الطهارة باب الابعاد عند ارادة الحاجة، رقم: 16، وفي الكبرىٰ: رقم: 17، سنن ابن ماجه: 334، مسند احمد: 443/3، 237، 224، وعبد الله بن أحمد فى زيادته على المسند: 224/4»
|