جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ 52. (52) بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ عِنْدَ دُخُولِ الْمُتَوَضَّأِ بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت شیطان ملعون سے (اللہ تعالیٰ کی) پناہ مانگنی چاہیے
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان بیت الخلا میں (شریر و خبیث) جِن حاضر ہوتے ہیں۔ لِہٰذا جب تم میں کوئی شخص ان میں داخل ہونے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھ لے: «اللَّهُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ» ”اے اللہ، میں شریر جنوں اور جنّیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“ یہ بندار کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ لیکن انہوں نے کہا ہے کہ عن النضر بن انس اس طرح یحییٰ بن حکیم نے ابن ابی عدی سے روایت کرتے ہوئے، «عن النصر» بن انس کہا ہے (یعنی سمعت کے بجائے عن صیغہ استعمال کیا ہے۔)
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح: الصحيحة: 1070، سنن ابي داوٗد: كتاب الطهارة: باب ما يقول الرجل اذا دخل العقلاء، رقم الحديث: 6، سنن ابن ماجه: 296، الترمذى: 5، مسند احمد: 369/6، 373، وابن حبان فى صحيحه: 1406، 1408، الحاكم: 297/1، 298»
|