جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ 39. (39) بَابُ اسْتِحْبَابِ الِاسْتِتَارِ عِنْدَ الْغَائِطِ قضائے حاجت کے وقت پردہ کرنا مستحب ہے
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کرتے وقت ٹیلے یا کھجوروں کے جھنڈ سے پردہ کرنا پسند کرتے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے محمد بن ابان کو کہتے ہوئے سنا (وہ کہتے ہیں) میں نے ابن ادریس کو کہتے ہوئے سنا، میں نے شعبہ سے پوچھا کہ آپ مھدی بن میمون کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ (وہ) ثقہ (راوی) ہے۔ میں نےکہا کہ مجھےانہوں نےسلم علوی سے بیان کیا ہے، وہ کہتےہیں کہ میں نےابان بن ابوعیاش کو سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس تختی پر لکھتے ہوئے دیکھا ہے۔ مھدی کہتے ہیں کہ سلم علوی وہ ہیں کہ جو لوگوں سے پہلے چاند دیکھ لیا کرتے تھے۔ اما م ابوبکر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ محمد بن ابو یعقوب، محمد بن اللہ بن ابویعقوب ہیں۔ وہ (محمد) اپنے دادا (ابویعقوب) کی طرف منسوب ہیں (یعنی انہیں محمد بن عبداللہ کہنے کی بجائے محمد بن ابو یعقوب کہہ دیا جاتا ہے) شعبہ ان کے (دادا کے) متعلق کہتے ہیں کہ مجھے محمد بن ابو یعقوب نے روایت بیان کی جو کہ بنی تمیم کے سردار ہیں۔ (یعنی ابو یعقوب)
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الحيض: باب يستتر به لقضاء الحاجة، رقم: 342، 2429، سنن ابي داود: 2549، سنن ابن ماجه: 340، سنن الدارمي: 663، 755، و احمد: 204/1، 205، وابن حبان: فى صحيحه: 1141، 1412، وابو يعلى: 157/12»
|