صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا
پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ
40. ‏(‏40‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ لِلنِّسَاءِ فِي الْخُرُوجِ لِلْبَرَازِ بِاللَّيْلِ إِلَى الصَّحَارِي
عورتوں کو قضائے حاجب کے لئے رات کے وقت صحراؤں میں جانے کی اجازت ہے
حدیث نمبر: 54
Save to word اعراب
حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا محمد بن عبد الرحمن يعني الطفاوي ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: كانت سودة بنت زمعة امراة جسيمة، فكانت إذا خرجت لحاجتها بالليل اشرفت على النساء، فرآها عمر بن الخطاب، فقال: انظري كيف تخرجين؟ فإنك والله ما تخفين علينا إذا خرجت، فذكرت ذلك سودة لنبي الله صلى الله عليه وسلم، وفي يده عرق، فما رد العرق من يده حتى فرغ الوحي، فقال:" إن الله قد جعل لكن رخصة ان تخرجن لحوائجكن" . حدثنا ابو بكر ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، بنحوهحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي الطُّفَاوِيَّ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ امْرَأَةً جَسِيمَةً، فَكَانَتْ إِذَا خَرَجَتْ لِحَاجَتِهَا بِاللَّيْلِ أشرَفَتْ عَلَى النِّسَاءِ، فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَقَالَ: انْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ؟ فَإِنَّكَ وَاللَّهِ مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا إِذَا خَرَجْتِ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ سَوْدَةُ لِنَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَفِي يَدِهِ عِرْقٌ، فَمَا رَدَّ الْعِرْقَ مِنْ يَدِهِ حَتَّى فَرَغَ الْوَحْيُ، فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ قَدْ جَعَلَ لَكُنَّ رُخْصَةً أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَوَائِجِكُنَّ" . حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، بِنَحْوِهِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سےروایت ہے، وہ فرماتی ہیں کہ سیدہ سود بنت زمعہ رضی اللہ عنہا بھاری جسم والی خاتون تھیں۔ وہ جب رات کےوقت قضائےحاجت کےلیےنکلتیں تو(اپنےلمبےقد کی وجہ سے) عورتوں سے ممتاز نظر آتیں (ایک روز) سیدنا عمر بن خطاب رضی الله عنہ نے اُنہیں دیکھا تو کہا کہ ذرا غور کریں آپ (گھر سے) کیسے نکلتی ہیں۔ الله کی قسم، جب آپ باہر نکلتی ہیں تو آپ ہم پر مخفی نہیں رہتیں۔ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے اس بات کا تذکرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھا رہے تھے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ہڈی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہڈی اپنے ہاتھ سے ابھی رکھی نہیں تھی کہ وحی پوری ہوگئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی نے تمہیں اپنی ضروریات کے لیے (گھر سے باہر) نکلنےکی اجازت دی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: كتاب تفسير القرآن، باب قوله: لا تدخلوا بيوت النبى الا ان يؤذن لكم الى طعامه، حديث: 2795، صحيح مسلم: 2170، رقم الحديث: مسند احمد: 56/6، وابو يعلى: 408/7، رقم الحديث: 23155»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.