جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ 42. (42) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّهْيِ عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ وَاسْتِدْبَارِهَا عِنْدَ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ پیشاب اور پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے اور پشت کرنے کی ممانعت کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی حدیث کا بیان جس کے الفاظ عام ہیں اور مراد خاص ہے
سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پیشاب اور پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف مُنہ کرو نہ اس کی طرف پُشت کرو، لیکن مشرق یا مغرب کی طرف کرلو۔“ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم (ملک) شام آئے تو ہم نے قبلہ رُخ بنے ہوئے بیت الخلاء پائے۔ تو ہم اس سے (قبلہ رُخ سے) مڑ کر (ان بیت الخلاء میں) بیٹھے اور اللہ تعالی سے بخشش ما نگتے۔ یہ عبدالجبار کی روایت کے الفاظ ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: كتاب الصلاة، باب قبلة اهل المدينة واهل الشام والمشرق، رقم: 394، صحيح مسلم: كتاب الطهارة: باب الاستطابة، رقم: 264، سنن نسائي: رقم: 20، 22، سنن ابي داود: رقم: 9، مسند احمد: 421/5، ترمذي: 318، وابن ماجه: 318»
|