صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
پیشاب اور پاخانے کے لیے جاتے ہوئے اور ان سے فراغت کے وقت ضروری آداب کا مجموعہ
37. ‏(‏37‏)‏ بَابُ التَّبَاعُدِ لِلْغَائِطِ فِي الصَّحَارِي عَنِ النَّاسِ
37. قضائے حاجت کے لیے لوگوں سے دور صحراؤں میں جانا چاہیے
حدیث نمبر: 51
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا ابو جعفر الخطمي ، قال بندار: قلت ليحيى: ما اسمه؟ فقال: عمير بن يزيد، حدثني عمارة بن خزيمة ، والحارث بن فضيل ، عن عبد الرحمن بن ابي قراد ، قال:" خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فرايته خرج من الخلاء، وكان إذا اراد حاجة ابعد" حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْخَطْمِيُّ ، قَالَ بُنْدَارٌ: قُلْتُ لِيَحْيَى: مَا اسْمُهُ؟ فَقَالَ: عُمَيْرُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ خُزَيْمَةَ ، وَالْحَارِثُ بْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ ، قَالَ:" خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَيْتُهُ خَرَجَ مِنَ الْخَلاءِ، وَكَانَ إِذَا أَرَادَ حَاجَةً أَبْعَدَ"
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابو قراد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کے لیے) نکلا، (ایک دفعہ) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے (حا جت پوری کرنےکےبعد) نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائےحاجت کا ارادہ کرتے تھے تو (لوگوں سے) دور تشریف لے جاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «اسناده صحيح: صحيح ابي داوٗد: 11، سنن النسائى: كتاب الطهارة باب الابعاد عند ارادة الحاجة، رقم: 16، وفي الكبرىٰ: رقم: 17، سنن ابن ماجه: 334، مسند احمد: 443/3، 237، 224، وعبد الله بن أحمد فى زيادته على المسند: 224/4»

   سنن النسائى الصغرى16عبد الرحمن بن أبيإذا أراد الحاجة أبعد
   سنن ابن ماجه334عبد الرحمن بن أبيذهب لحاجته فأبعد
   صحيح ابن خزيمة51عبد الرحمن بن أبيإذا أراد حاجة أبعد

صحیح ابن خزیمہ کی حدیث نمبر 51 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد فاروق رفیع حفظہ اللہ، فوائد و مسائل، صحیح ابن خزیمہ : 51  
فوائد:
ان احادیث میں قضائے حاجت کے آداب کا بیان ہے کہ کھلی جگہ میں قضائے حاجت کے وقت اتنا دور جانا چاہے کہ انسان لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہو جائے۔ یا اگر نشیبی جگہیں ہیں، جہاں کوئی آڑ موجود ہو تو ان جگہوں میں قضائے حاجت کرنا بھی درست ہے، خواہ وہ آبادی کے قریب ہی ہوں، اسی طرح بیت الخلاء، یا کپڑے وغیرہ سے پردہ کر کے قضائے حاجت کرنا بھی درست ہے۔ قضائے حاجت میں مطلوب ستر ڈھانپنا ہے، وہ جیسے اور جہاں حاصل ہو جائے قضائے حاجت کرنا جائز و درست ہے۔
   صحیح ابن خزیمہ شرح از محمد فاروق رفیع، حدیث/صفحہ نمبر: 51   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.