كِتَابُ الطَّلَاقِ کتاب: طلاق کے بیان میں 16. بَابُ طَلَاقِ الْمَرِيضِ بیمار کی طلاق کا بیان
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے بیماری کی حالت میں اپنی عورت کو تین طلاق دیں۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے ترکے میں سے ان کو حصّہ دلایا عدت گزرنے کے بعد۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15126، 15128، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4418، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1958، 1959، 1970، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4051، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12191، 12192، 12193، 12194، 12195، 12197، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19372، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 40»
اعرج سے روایت ہے کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے ابن مکمل کی عورتوں کو ترکہ دلایا اور وہ بیماری میں طلاق دے کر مر گیا تھا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15159، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4049، 4050، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12192، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19028، 19035، 19374، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 41»
حضرت ربیعہ بن ابوعبدالرحمٰن کہتے تھے کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بی بی نے ان سے طلاق مانگی۔ سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے یہ کہا: جب تو حیض سے پاک ہو مجھے خبر کر دینا، اس کو حیض ہی نہ آیا یہاں تک کہ سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ بیمار ہو گئے، اس وقت حیض سے پاک ہوئی اور سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے کہا۔ سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے اس کو تین طلاق دے دیں یا آخری طلاق دے دی۔ پھر سیدنا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ مر گئے۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان کی بی بی کو عدت گزر جانے کے باوجود ترکہ دلایا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15129، 15131، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4488، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 1958، 1959، 1970، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4051، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 12191، 12192، 12193، 12194، 12195، 12197، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19372، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 42»
حضرت محمد بن یحییٰ بن حبان سے روایت ہے کہ میرے دادا حبان کے پاس دو بیبیاں تھیں، ایک ہاشمی اور ایک انصاری، انصاری کو انہوں نے طلاق دی، اور وہ دودھ پلایا کرتی تھی۔ ایک برس تک اس کو حیض نہ آیا، اس کے بعد حبان مر گئے۔ وہ بولی: میں ترکہ لوں گی کیونکہ مجھے حیض نہیں آیا، اور میری عدت نہیں گزری۔ جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس یہ مقدمہ پیش ہوا تو انہوں نے ترکہ دلانے کا حکم کیا۔ ہاشمی عورت سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کو برا کہنے لگی، انہوں نے کہا: یہ حکم تو تیرے چچا کے بیٹے کا ہے، انہوں نے مجھ سے ایسا ہی کہا تھا، یعنی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ابن شہاب رحمہ اللہ کہتے تھے اگر کوئی بیماری میں اپنی عورت کو تین طلاق دے کر مر جائے تو اس کو ترکہ ملے گا۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر بیماری میں ایسی عورت کو طلاق دے جس سے صحبت نہ کی ہو تو اس کو آدھا مہر اور ترکہ ملے گا اور عدت لازم نہ آئے گی، اور اگر صحبت کے بعد طلاق دے تو پورا مہر اور ترکہ ملے گا، بکر اور ثیبہ اس حکم میں برابر ہیں۔ تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 44»
|