موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
26. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَكَمَيْنِ
حَکَمین کے بیان میں
حدیث نمبر: 1210
Save to word اعراب
حدثني حدثني يحيى، عن مالك، انه بلغه، ان علي بن ابي طالب قال في الحكمين اللذين قال الله تعالى: وإن خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكما من اهله وحكما من اهلها إن يريدا إصلاحا يوفق الله بينهما إن الله كان عليما خبيرا سورة النساء آية 35:" إن إليهما الفرقة بينهما والاجتماع" . قال مالك: وذلك احسن ما سمعت من اهل العلم ان الحكمين يجوز قولهما بين الرجل وامراته في الفرقة والاجتماعحَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ فِي الْحَكَمَيْنِ اللَّذَيْنِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِنْ أَهْلِهَا إِنْ يُرِيدَا إِصْلاحًا يُوَفِّقِ اللَّهُ بَيْنَهُمَا إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرًا سورة النساء آية 35:" إِنَّ إِلَيْهِمَا الْفُرْقَةَ بَيْنَهُمَا وَالْاجْتِمَاعَ" . قَالَ مَالِكٌ: وَذَلِكَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الْحَكَمَيْنِ يَجُوزُ قَوْلُهُمَا بَيْنَ الرَّجُلِ وَامْرَأَتِهِ فِي الْفُرْقَةِ وَالْاجْتِمَاعِ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ جل جلالہُ نے جو فرمایا: اگر تم کو خاوند اور جورو کی آپس میں لڑائی کا خوف ہو تو ایک حکم (پنچ) خاوند والوں میں سے مقرر کرو اور ایک حکم (پنچ) جورو والوں میں سے، اگر وہ بھلائی چاہیں گے تو اللہ اس کی توفیق دے گا، بے شک اللہ جانتا خبردار ہے۔ ان حکموں کو اختیار ہے کہ خاوند اور جورو میں تفریق کر دیں یا ملاپ کر دیں۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اہلِ علم سے میں نے یہ اچھا سنا کہ حکموں کا قول تفریق اور ملاپ میں معتبر اور نافذ ہے۔ خواہ خاوند اور جورو کے اذن سے حکم ہوئے ہوں یا بلا اذن، اور بعضوں کے نزدیک ملاپ میں ان کا قول نافذ ہے۔ تفریق بغیر خاوند کے طلاق دی ہوئی نہیں ہو سکتی، البتہ اگر خاوند نے حکم کو طلاق کا اختیار دے دیا ہو تو طلاق نافذ ہو جائے گی۔

تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14782، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11883، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 72»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.