كِتَابُ الطَّلَاقِ کتاب: طلاق کے بیان میں 24. بَابُ مَا جَاءَ فِي عِدَّةِ الْأَمَةِ مِنْ طَلَاقِ زَوْجِهَا لونڈی کی عدت کا بیان
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر لونڈی کو غلام طلاق دے پھر وہ لونڈی آزاد ہو جائے تو اس کی عدت لونڈی کی سی ہے، اس غلام کو رجعت کا حق باقی رہے یا نہ رہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 69»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایسا ہی اگر غلام پر حد واجب ہو، پھر آزاد ہو جائے تو غلام ہی کی مثل حد رہے گی۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 69»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ آزاد شخص کو لونڈی پر تین طلاق کا اختیار ہے، مگر لونڈی کی عدت دو حیض ہیں، اور غلام کو آزاد عورت پر دو طلاق کا اختیار ہے، مگر عدت اس کی تین طہر ہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 69»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر لونڈی کسی کے نکاح میں ہو، پھر خاوند اس کو خرید لے اور آزاد کر دے، تو دو حیض سے عدت کرے اگر خریدنے کے بعد اس سے صحبت نہ کی ہو، ورنہ ایک حیض سے استبراء کافی ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 69»
|