حدثني يحيى، عن مالك، انه سال ابن شهاب عن ظهار العبد، فقال: " نحو ظهار الحر" . حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ شِهَابٍ عَنْ ظِهَارِ الْعَبْدِ، فَقَالَ: " نَحْوُ ظِهَارِ الْحُرِّ" .
امام مالک رحمہ اللہ نے ابن شہاب رحمہ اللہ سے پوچھا غلام کے ظہار کا حال۔ تو انہوں نے کہا: آزاد کی طرح ہے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13186، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 24»
قال مالك: يريد انه يقع عليه كما يقع على الحر. قال مالك: وظهار العبد عليه واجب، وصيام العبد في الظهار شهران. قال مالك في العبد يتظاهر من امراته: إنه لا يدخل عليه إيلاء، وذلك انه لو ذهب يصوم صيام كفارة المتظاهر، دخل عليه طلاق الإيلاء قبل ان يفرغ من صيامه قَالَ مَالِكٌ: يُرِيدُ أَنَّهُ يَقَعُ عَلَيْهِ كَمَا يَقَعُ عَلَى الْحُرِّ. قَالَ مَالِكٌ: وَظِهَارُ الْعَبْدِ عَلَيْهِ وَاجِبٌ، وَصِيَامُ الْعَبْدِ فِي الظِّهَارِ شَهْرَانِ. قَالَ مَالِكٌ فِي الْعَبْدِ يَتَظَاهَرُ مِنَ امْرَأَتِهِ: إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ عَلَيْهِ إِيلَاءٌ، وَذَلِكَ أَنَّهُ لَوْ ذَهَبَ يَصُومُ صِيَامَ كَفَّارَةِ الْمُتَظَاهِرِ، دَخَلَ عَلَيْهِ طَلَاقُ الْإِيلَاءِ قَبْلَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صِيَامِهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: غلام پر بھی کفارہ لازم آتا ہے جیسے آزد پر۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: غلام بھی ظہار میں دو مہینے روزے رکھے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: غلام کے ظہار میں ایلاء شریک نہ ہوگا، کیونکہ غلام جب دو مہینے کے روزے رکھے گا ایلاء کی طلاق پہلے ہی پڑ جائے گی۔