من كتاب الاشربة مشروبات کا بیان 27. باب في النَّهْيِ عَنِ النَّفْخِ في الشَّرَابِ: پینے کی چیز میں پھونک مارنے کا بیان
مروان بن الحکم نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانی میں پھونک مارنے سے منع کرتے تھے؟ فرمایا: ہاں (سنا ہے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 2179]»
اس حدیث کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1887] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروب میں پھونکنے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2180]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3728]، [ترمذي 1888]، [ابن ماجه 3428]، [أبويعلی 2402]، [ابن حبان 5316]، [الحميدي 535]، [بغوي فى شرح السنة 3035] وضاحت:
(تشریح احادیث 2169 سے 2171) ان احادیث میں پانی یا کسی اور پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے گریز کرنے کا حکم ہے۔ مبادا منہ سے کچھ گرے اور پانی میں پڑ کر اسے ملوث کر دے، جس سے دوسروں کو تکلیف یا نفرت و کراہت ہو۔ واللہ اعلم۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|